پشاور (سچ نیوز)گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے کہاہے کہ نوازشریف نے مستعفی ہونے کیلئے نہیں کہابلکہ ہم کو پارٹی صدر شہباز شریف نے مستعفی ہونے سے روکا تھا ۔گورنر سندھ نے مستعفی ہونے میں جلدی کی ہے ۔
جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ“ میں نوازشریف کی جانب سے صدر ممنون اور تینوں صوبوں کے گورنرز کی جانب سے مستعفی نہ ہونے پر ناراضگی کی خبروں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ اگر نوازشریف ہم کو حکم کریں تو ہم اپنے قائد کی بات سے کبھی انحراف نہیں کرسکتے ۔اس حوالے سے پارٹی میں مشاورت ہوئی تھی تو صدر ممنون حسین نے کہا تھا کہ آپ آئینی عہد ے پر بیٹھے ہوئے ہیں اس لئے آپ اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں ۔ ہم آئینی بحران پیدا نہیں کر نا چاہتے ۔
انہوں نے کہا کہ یونہی نئی حکومت کے بننے کا عمل مکمل ہوگاہم اپنے پروگرام کے مطابق چلیں گے اور نکالے جانے کا نتظار نہیں کریں گے بلکہ خود ہی ہٹ جائیں گے ۔ہم کو پارٹی کے صدر نے مستعفی ہونے سے روکاہے ۔گورنر سندھ نے مستعفی ہونے میں جلدی کردی۔شہباز شریف نے کہا تھا کہ ایسا کوئی کام نہیں کرنا جس سے آئینی بحران پیدا ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کل نوازشریف سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی اور نہ انہوں نے ہمیں بلایا ہے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ عام انتخابات میں شکست کے بعد مسلم لیگ (ن) کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے استعفے کا اعلان کیا تو وزیراعظم آزاد کشمیر نے تجویز دی کہ صرف ایک گورنر ہی کیوں مستعفی ہو ? چاروں صوبوں کے گورنرز اور صدر مملکت ممنون حسین کو بھی استعفیٰ دینا چاہئے اور یہ تجویز منظور بھی کر لی گئی۔ معروف صحافی اعزاز سید کے مطابق جب یہ پیغام صدر مملکت کو پہنچایا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں تو ویسے بھی ستمبر کے پہلے ہفتے میں اپنی مدت پوری کررہا ہوں۔