تم لوٹ آؤ گے اتنا تو یقین ہے مجھ کو 

تم لوٹ آؤ گے اتنا تو یقین ہے مجھ کو 

اپنی باتوں میں میرے نام کے حوالے رکھنا

مجھ سے دور ہو تو خود کو سنبھالے رکھنا

لوگ پوچھے گے کیوں پریشان ہو تم

کچھ نگاہوں سے کہنا، زبان پے تالے رکھنا

نہ کھونے دینا کبھی میرے بیتے لمحوں کو

میری یادوں کو بڑے پیار سے سنبھالے رکھنا

تم لوٹ آؤ گے اتنا تو یقین ہے مجھ کو

مگر میرے لیئے کچھ وقت نکالے رکھنا

ٓاس دل نے بڑی شدت سے چاہا ہے تجھے

یار میرے لیئے اپنے انداز وہی پرانے رکھنا

Exit mobile version