ماسکو( سچ نیوز ) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن طویل عرصے سے عنان اقتدار سنبھالے ہوئے ہیں اور طاقت پر اپنی گرفت مزید طویل اور مضبوط کرنے کے لیے انہوں نے کچھ عرصہ قبل متنازعہ قانون سازی بھی کی تھی تاہم اب ان کی صحت اور اقتدار سے رخصتی کے متعلق ایک حیران کن دعویٰ سامنے آ گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق 68سالہ ولادی میر پیوٹن کے ایک کٹڑ ناقد نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پارکنسز ڈیزیز(Parkinson’s disease)کا شکار ہو چکے ہیں اور آئندہ سال جنوری میں عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔
ناقد نے اس دعوے میں یہ بھی کہا کہ اقتدار سے رخصت ہونے سے قبل صدر پیوٹن قانون سازی کے ذریعے اپنے لیے تاعمر استثنیٰ حاصل کریں گے تاکہ حکومت سے جانے کے بعد ان کے خلاف مقدمات قائم نہ کیے جا سکیں، قانون سازی کے ذریعے وہ تاحیات سینیٹر رہیں گے اور استثنیٰ کے علاوہ دیگر مراعات بھی حاصل کرتے رہیں گے۔ناقد کے اس دعوے نے ایک ہلچل مچا دی تاہم صدر پیوٹن کے ایک ترجمان نے اس دعوے کو بے بنیاد اور احمقانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر پیوٹن کی صحت بہت اچھی ہے اور انہیں کوئی عارضہ لاحق نہیں ہے۔