اسلام آباد (سچ نیوز ) شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ 10 جولائی سے قبل سنائے جانے کا امکان ہے۔ ریفرنس کا فیصلہ منگل کے روز محفوظ کر لیے جانے کا امکان، سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن 10 جولائی کو ختم ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کیخلاف نیب کی جانب سے دائر کیا گیا ایون فیلڈ ریفرنس اختتامی مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔
احتساب عدالت میں دائر ریفرنس کے سلسلے میں دونوں جانب کے وکلاء اپنے دلائل مکمل کر چکے ہیں۔ اب ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ منگل کے روز محفوظ کر لیے جانے کا امکان ہے۔ احتساب عدالت اس کیس کا فیصلہ منگل کے روز محفوظ کر لے گی، جبکہ شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ 10 جولائی سے قبل سنائے جانے کا امکان ہے۔
اس کیس کیلئے سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن 10 جولائی کو ختم ہوگی۔
اس سے قبل پیر کے روز احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو دو روز حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے بدھ کو پیش ہونے کا حکم دیا۔ جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں منگل کو واجد ضیاء کو طلب کرلیا ہے ۔ پیر کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کیس کی سماعت کی تو اس موقع پر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اور مریم نواز کے وکیل نے حاضری سے استثنیٰ دینے کی درخواست دی۔
عدالت نے دو روزہ حاضری سے استثنی دے دیتے ہوئے ملزمان کو بدھ کو طلب کر لیا ہے ۔ سماعت کے موقع پر مریم نواز اور کپٹن(ر)محمد صفدر کے وکیل نے حتمی دلائل میں کہا کہ بی وی آئی خطوط کو ہم پہلے روز سے مسترد کر رہے ہیں، موزیک فونسیکا کے پاس مریم نواز سے متعلق کوئی ریکارڈ موجود نہیں، گلڈ کوپر کے مطابق اگر موزیک فونسیکا نے منروا سے مریم نواز کا ریکارڈ لیا تو پھر غلطی کی گنجائش نہیں، ایسا کوئی ثبوت نہیں کہ مریم نواز نے ان ٹرسٹ ڈیڈ سے کوئی فائدہ اٹھایا ہو، مریم نواز نے اس سے کوئی مالی فائدہ نہیں اٹھایا، یہ بہن بھائی کے مابین ایک پرائیوٹ معاہدہ تھا، معاہدے کے تحت بینیفشری حسین نواز ہی ہیں، امجد پرویز نے کہا کہ 20 اپریل 2017 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو جے آئی ٹی میں شامل تفتیش ہونے کا نہیں کہا گیا، سپریم کورٹ کی جانب سے جے آئی ٹی کو دئے گئے 13 سوالات میں بھی ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق کوئی سوال نہیں تھا، ایف آئی اے خط کی کاپی پر بھی اعتراض کیا، دبئی میں شیئرز کی فروخت اور حمد بن جاسم کے خطوط سے مریم کا کوئی تعلق نہیں۔
امجد پرویز نے کہا کہ ریڈلے کو قانون شہادت کے مطابق بیان دیتے وقت اپنی سی وی بھی ریکارڈنگ پر لانی چاہیے تھی، ریڈلے نے خود کہا کہ تجزیہ تجربے کیلئے بہترین طریقہ کار ہوتا ہے وہ فوٹو کاپیوں سے مطمئن نہیں، فونٹ کی شناخت الگ مہارت ہے، ریڈلے نے سی وی میں یہ مہارت بھی ظاہر نہیں کی، ریڈلے نے فیصلے کا اختیار عدالت پر چھوڑا، کسی متعلقہ شعبے کے ماہر کی رائے ہے قابل قبول شہادت ہوسکتی۔ عدالت نے کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق احتساب عدالت دلائل ختم ہونے کے باعث کیس کا فیصلہ منگل کے روز ہونے والی سماعت کے دوران محفوظ کر لے گی۔ جبکہ کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی 10 جولائی کی ڈیڈ لائن سے قبل ہی سنا دیا جائے گا۔