لڑائی میں راکٹ حملے ،توپخانے اورڈرونز کااستعمال، ہلاکتیں 109ہوگئیں اقوام متحدہ کی جنگ بندی کی اپیل،آذربائیجان سے ناانصافی نامنظور :اردوان
باکو ،استنبول (سچ نیوز) آذربائیجان اور آرمینیا کی جنگ جاری،تیسرے دن کی جھڑپوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 109ہوگئی ۔آرمینیا نے ترکی پر اپنا جنگی طیارہ مار گرانے کا الزام لگادیا،انقرہ نے تردیدکردی ۔بی بی سی کے مطابق نگورنو کاراباخ کی انتظامیہ نے کہاکہ 3روز میں آرمینیا کے 84 فوجیوں سمیت 100افراد کی ہلاکتیں ہوئیں ،آذربائیجان نے 9شہریوں کی موت کی تصدیق کردی۔جنگ نگورنو کاراباخ کی حدود سے نکل کر دوسرے علاقوں میں پھیلنے کی اطلاعات ہیں۔غیر ملکی میڈیا نے لڑائی میں دونوں جانب سے راکٹوں،توپ خانے اورڈرونز کے استعمال کی خبر دی ہے ۔آرمینیا کے وزیر دفاع نے کہا آذربائیجان نے ڈرون حملے میں آرمینیا کے شہر ورڈینس میں مسافر بس کو نشانہ بنایا، اس حملے میں کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی ۔آرمینیانے الزام لگایاکہ ترکی کے ایف 16 طیارے نے ان کی حدود میں گھس کر ایس یو 25 جنگی طیارہ مار گرایا اس حملے میں طیارے کا پائلٹ ماراگیا۔ ترکی نے آرمینیا کے دعوے کی تردید کی ہے ۔ترک صدر رجب طیب اردوان کے بیان میں کہا گیاکہ آرمینیا غلط بیانی کے بجائے آذربائیجان کے علاقے خالی کرے ۔اردوان نے مزید کہا آذربائیجان سے ناانصافی منظور نہیں کی جائے گی ،اگر ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو ترکی کی گرج پوری دنیا سنے گی۔ ادھرآرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پشینیان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ ترکی کو تنازع سے دور رکھاجائے ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے دونوں ملکوں سے جنگ بندی کی اپیل کی ہے ۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے آرمینیا اور آذربائیجان پر زور دیا ہے کہ فریقین فوجی کارروائیاں بند کر کے تنازع کے حل کیلئے منسک گروپ کیساتھ مل کر کام کریں۔