مورو۔
( رپورٹ:- سندھی الطاف سومرو ۔ رپورٹر: روزنامہ سچ انٹرنیشنل، مورو سندھ )
مورو شہر اور اس کے گرد و نواح میں مرغی فروشوں کا غنڈہ ٹیکس ختم نہ ہو سکا۔
لوگ مہنگے داموں مرغی خریدنے پر مجبور ہو گئے۔
مورو اور گرد و نواح میں مرغی فروشوں کی من مانیاں اور غنڈہ ٹیکس پورے دھڑلے سے جاری و ساری ہے۔
حکومت سندھ کی طرف سے زندہ مرغ اور گوشت کے ریٹ واضح طور پر جاری ہونے کے باوجود شہر بھر میں صفائی کے نام پر ایک کلو گوشت پر سو گرام کٹوتی کا عمل جاری ہے۔
مرغی فروشوں کا یہ عمل کسی غنڈہ ٹیکس سے ہرگز ہرگز کم نہیں اور غریب عوام پر ظلم در ظلم ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ اس غنڈہ ٹیکس کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل ترازو میں بھی سرعام ہیر پھیر کیا جاتا ہے۔
کوئی دکاندار ریٹ کے مطابق ترازو کو ایڈجسٹ نہیں کرتا جس کی وجہ سے صفائی کے نام کا غنڈہ ٹیکس دینے والا گاہک کم تول کے فراڈ کا شکار بھی ہو رہا ہے اور یہ عمل لمبے عرصے سے جاری ہے۔
عوام الناس نے مطالبہ کیا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر مورو اور مختیار کار مورو مرغی فروشوں کے کھلے عام غنڈہ ٹیکس اور کم تول کا نوٹس لیں تاکہ پہلے سے ہی مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کو کچھ سکون میسر آ سکے۔