نیویارک( سچ نیوز ) امریکی ڈیموکریٹک جماعت کے صدارتی امیدوار جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تشدد کو نہیں روک سکتے کیونکہ برسوں انہوں نے خود لوگوں کو مشتعل کیا ہے۔
جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک گیر مظاہروں کے دوران افراتفری، یہ ٹرمپ کا امن و امان ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بہت پہلے ملک میں اخلاقی قیادت کو ختم کردیا تھا اور وہ تشدد روکنے کے بھی اہل نہیں کیونکہ خود لوگوں کو تشدد پر اکسانے میں ملوث ہیں۔جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اپنے حامیوں کو روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں، یہ ان کی کمزوری ظاہر کرتا ہے۔جوبائیڈن نے سوال اٹھایا کہ کیا کسی کو یقین ہے ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ صدر منتخب کیا جائے توتشدد کم ہوگا؟امریکی ڈیموکریٹک جماعت کے صدارتی امیدوار نے کہا کہ جلا گھیرﺅا، لوٹ مار اور تشدد کرنا احتجاج نہیں، کارروائی ہونی چاہیے۔قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آئندہ صدارتی انتخاب میں کامیاب ہونے کی صورت میں امریکیوں ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا۔نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخاب میں ری پبلکن پارٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے لیے صدارتی امیدوار کی نامزدگی منظور کی تھی۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی مدت کے اہداف بھی جاری کردیے گئے اور انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ دوبارہ منتخب ہوکر پہلے 10 ماہ میں ایک کروڑ نوکریاں فراہم کریں گے۔
خیال رہے کہ تین نومبر کو امریکہ میں صدارتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا۔قبل ازیں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز دی تھی کہ کورونا وبا کے سبب ملک میں نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات ملتوی کردیے جائیں۔ایک بیان میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جب تک عوام محفوظ طریقےسے ووٹ نہ ڈال سکیں، انتخاب ملتوی کردیاجائے۔انہوں نے کہا کورونا وبا کے دوران پوسٹل بیلٹ سے ہونے والا انتخاب تاریخ کا بدترین فراڈ اورغلط انتخاب ہوگا۔خیال رہے کہ 30 اپریل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو سخت نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ انہیں دوبارہ صدارتی انتخاب میں جیتنے سے روکنا چاہتا ہے۔ امریکی صدر نے الزام عائد کیا تھا کہ چین خواہش مند ہے کہ آئندہ امریکی صدارتی انتخاب میں ڈیمو کریٹ امیدوار جوبائیڈن کامیاب ہوں۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پرکہا تھا کہ وہ چین کے خلاف مختلف آپشنز پرغورکر رہے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ بہت کچھ کیا جا سکتا ہے۔