یورپ( اکرام الدین) 40 سال سے امریکہ میں مقیم مسیحی فرانسس پیٹر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر کئے بین الاقوامی گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق پاکستانی نژاد اور 40 سال سے امریکا میں مقیم مسیحی فرانسس پیٹر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر کئے مرحوم کا تعلق پاکستان کوئٹہ بلوچستان سے تھا 1980 میں پاکستان سے امریکہ گیا تھا لیکن 40 سال سے اسکی اپنی فیملی سے ملاقات نہیں ہوئی نہ کبھی پاکستان گیا 2006 میں مرحوم فرانسس پیٹر مسیحی نے اپنے بچوں اور بیوی کیلئے سپانسر کیا لیکن پاکستان اسلام آباد میں مقیم امریکی ایمبیسی نے مرحوم فرانسس پیٹر مسیحی کی بیوی، بچوں اور دیگر فیملی ممبران کو ویزہ نہیں دیا جو انکی فیملی کے ساتھ کسی ظلم و جبر سے کم نہیں کئی دن پہلے فرانسس پیٹر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے جب مرحوم کی فیملی کو پتہ چلا تو مرحوم کی فیملی نے اسپتال عملے سے اپیل کی کہ فرانسس پیٹر مسیحی کی لاش پاکستان منتقل کرکے ہماری مدد کرے لیکن انہوں نے انکار کر دیا پھر امریکہ میں پاکستانی ایمبیسڈر عرفان اللہ سے مرحوم کی فیملی کا رابطہ کیا گیا تو انہوں نے مرحوم کی فیملی کو بتایا کہ ہم لاش پاکستان نہیں منتقل کر سکتے کیونکہ مرحوم نے زندگی کا زیادہ عرصہ امریکہ میں گزارا ہے اسکو ادھر ہی دفنایا جائے گا پھر امریکہ میں پاکستان ایمبسڈر عرفان اللہ نے کہا کہ اگر مرحوم کی لاش امریکہ میں دفنانا چاہتے ہے تو اس پر 8 ہزار ڈالر خرچہ ائے گا مرحوم کے لواحقین کے ساتھ اتنا پیسہ نہیں ہے اگر انکو پیسہ نہیں دیا گیا تو وہ لاش کو جلا دینگے جو مرحوم مسیحی لواحقین کے ساتھ کسی ظلم و ستم سے کم نہیں اس موقع پر مرحوم کی بیوی زرین دانش،مرحوم کی بیٹی ربیقہ ارم، بیٹی سنیلہ انیل مرحوم کی نواسہ حنانیا کامران نے بین الاقوامی گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے ساتھ ایک اخباری بیان میں کہا کہ وزیر اعظم اسلامیہ جمہوریہ پاکستان عمران اووسیز کمیشن ہماری مدد کریں ہمارے مرحوم کی لاش پاکستان منتقل کرنے میں ہمارا ساتھ دیں اور ہمارے ساتھ تعاون کریں انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں پاکستانی ایمبیسی اور اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظمیں مرحوم کی لاش پاکستان منتقل کرنے میں ہماری مدد کریں اور ان کی لاش کو جلایا نہ جائے مرحوم کی لاش کو فیملی کے حوالے کیا جائے تا کہ وہ دفنا سکیں مرحوم 1980 سے امریکہ میں مقیم تھے اور 40 سال سے بیوی اور بچے کی شکل تک نہ دیکھ سکے۔