نئی دلی(سچ نیوز)آپ ساڑھے تین ہزار روپے کا فون خریدیں اور ڈبے سے صابن کی ٹکیہ نکل آئے تو دماغ گھوم جانا تو فطری بات ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ ایک بھارتی شہری کے ساتھ پیش آیا ہے، جس نے بڑے ارمانوں سے نیا فون منگوایا تھا مگر ڈبہ کھولا تو اس میں کپڑے دھونے والا صابن مسکرا رہا تھا۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق محمد افطار نامی شہری کا کہنا ہے کہ اُس نے ایک مشہور آن لائن شاپنگ سٹور سے فون منگوایا تھا جس کی قیمت ساڑھے تین ہزار روپے تھی اور اس کے ساتھ 98 روپے شپنگ چارجز تھے۔ اسے بتایا گیا تھا کہ کمپنی اُس کے قصبے میں ڈلیوری نہیں کرتی لہٰذا وہ اپنے لوکل پوسٹ آفس سے ڈلیوری وصول کر لے۔ہفتے کی صبح پوسٹ ماسٹر کشوری موہن داس نے محمد افطار کو فون کیا کہ اُس کے لئے پارسل آیا ہے۔ وہ رقم لے کر پوسٹ آفس پہنچ گیا اور پورے 3598 روپے ادا کر کے پارسل وصول کر لیا۔ جب اُس نے پارسل کھولا تو ڈبے میں فون کی بجائے صابن کی ٹکیہ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گیا۔ اس نے پوسٹ ماسٹر سے کہا کہ وہ اُس کی رقم واپس کرے، مگر پوسٹ ماسٹر کا کہنا تھا کہ انہیں مہربند پارسل کے عوض جتنی رقم کہی گئی وہی وصول کی ہے۔محمد افطار یہ جواب سن کر مشتعل ہو گیا اور پوسٹ ماسٹر کا کیش باکس اٹھانے کی کوشش کی۔ پوسٹ ماسٹر نے کیش باکس کو قابو کر لیا تو محمد افطار نے اُس کے ہاتھ پر کاٹ لیا اور کیش باکس اٹھا کر فرار ہونے کی کوشش کی ۔ اس دوران پوسٹ ماسٹر کے شور مچانے پر دیگر عملہ بھی آ گیا اور محمد افطار کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔اگلے دن بیچارے کی ضمانت پر رہائی ہوئی تو اُس نے آن لائن سٹور کے خلاف ایف آئی آر کٹوائی۔ اب وہ منتظر ہے کہ سنگین مذاق کرنے والے ملزمان کے خلاف کوئی کاروائی ہو اور کسی طرح اُس کے ساڑھے تین ہزار واپس ملیں۔