واشنگٹن (سچ نیوز) دنیا کی واحد سپر پاور امریکہ اس وقت بیرونی و اندرونی قرضوں میں بری طرح جکڑا ہوا ہے۔ امریکہ پر جمعہ کے روز ( 12 جولائی 2019)تک مجموعی طور پر 22 ٹریلین ڈالر (220 کھرب یا 22 ہزار ارب ڈالر ) کا قرضہ چڑھ چکا تھا جس میں سب سے بڑا حصہ چین کا ہے۔امریکہ کے قرضوں کی تعداد اس کی جی ڈی پی سے بھی زیادہ ہے، 2017-18 میں امریکہ پر اپنے جی ڈی پی کا 108 فیصد قرضہ تھا ۔ جی ڈی پی کے اعتبار سے دنیا میں سب سے زیادہ قرضہ جاپان پر ہے جو اس کی جی ڈی پی کا 236 فیصد بنتا ہے۔اپریل 2018 کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ نے سب سے زیادہ قرضہ چین کا ادا کرنا ہے جو 1113 ارب ڈالر بنتا ہے، یہ چین کی جی ڈی پی کا 5 فیصد ہے۔ دوسرے نمبر پر جاپان آتا ہے جس نے 1064 ارب ڈالر سپر پاور کو قرضہ دے رکھا ہے۔ قرضوں کی فہرست میں برادر اسلامی ملک سعودی عرب 11 ویں نمبر پر آتا ہے جس نے سعودی عرب سے 176 اعشاریہ 6 ارب ڈالر لینے ہیں۔ اس فہرست میں پڑوسی ملک بھارت کا نمبر 13 واں ہے جس نے امریکہ سے 155 اعشاریہ 3 ارب ڈالر وصول کرنے ہیں۔