واشنگٹن(سچ نیوز) سابق امریکی صدر باراک اوباما نے دیگر عالمی طاقتوں کے ساتھ مل کر سالہا سال کی جدوجہد کے بعد ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ کیا تھا جسے صدر ڈونلڈٹرمپ نے اقتدار میں آتے ہی بیک جنبش قلم رد کر دیا۔ اب حالیہ دنوں امریکہ میں تعینات برطانوی سفیر سر کم ڈیرک کے لیک ہونے والے خطوط کے ذریعے صدر ٹرمپ کے اس اقدام کی ایسی حیران کن وجہ کا انکشاف ہوا ہے کہ دنیا دنگ رہ گئی۔میل آن لائن کے مطابق سرکم ڈیرک نے اپنے ایک خط میں لکھا تھا کہ ”صدر ڈونلڈٹرمپ سفارتی غارت گری کے مرتکب ہو رہے ہیں اور وہ دوسروں کے ساتھ ذاتی عناد اور بغض کی وجہ سے کئی بڑے اقدامات کر رہے ہیں۔ ایران کے ساتھ ہونے والا ایٹمی معاہدہ بھی صدر ٹرمپ نے محض باراک اوباما کی ہتک کرنے اور انہیں ٹھیس پہنچانے کے لیے ختم کیا تھا۔“سر کم ڈیرک نے لیک ہونے والے اس خط میں مزید بتایا کہ ”اس سے چند دن قبل برطانوی وزیرخارجہ بورس جانسن نے وائٹ ہاﺅس کا ہنگامی دورہ کیا تاکہ صدر ٹرمپ ایران کے ساتھ ہونے والا ایٹمی معاہدہ ختم کرنے سے باز رکھ سکیں لیکن وہ اس مقصد میں ناکام رہے اور چند روز بعد ہی صدر ٹرمپ نے معاہدہ ختم کر دیا۔ “واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی سفیر سر کم ڈیرک کے لکھے گئے کئی خطوط لیک ہو کر منظرعام پر آ گئے تھے جن میں سے ایک خط میں انہوں نے صدر ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کو غیرسنجیدہ اور نااہل بھی قرار دیا تھا اور سوال اٹھایا تھا کہ ’کبھی ٹرمپ انتظامیہ ہوشمندی پر مبنی فیصلے بھی کرے گی؟‘ اس معاملے پر صدر ٹرمپ نے بھی سر کم ڈیرک کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور دیگر کئی امریکی حکام نے بھی سرکم ڈیرک کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔