کوالا لمپور(سچ نیوز) ملائیشیاءکے وزیراعظم ڈاکٹرمہاتیر محمدنے کہا ہے کہ پاکستان اور ملائشیاءکے درمیان مضبوط اور گہرے تعلقات ہیں دونوں ممالک کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے سے یہ تعلقات مزیدمستحکم ہونگے،دونوں ممالک میں موجود صلاحیتوں کو استعمال میں لاکر باہمی تجارت کو بڑھایا جاسکتا ہے اور تعلقات کے نئے راستے کھلیں گے،باہمی تعلقات کو سٹریٹجک شراکت داری میں بدلنے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور تعاون میں اضافہ ہوگا،ملائشین وزیر اعظم ڈاکٹرمہاتیر محمد منگل کو یہاں راولپنڈی ایوان وصنعت و تجارت کی 32 ویں انٹرنیشنل ا چیومنٹ ایوارڈز کی تقریب سے مہمان خصوصی کے طور خطاب کررہے تھے،تقریب سے راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے صدر ملک شاہد سلیم، گروپ لیڈر سہیل الطاف اور اچیومنٹ ایوارڈز کمیٹی کے چیئرمین چوہدری ندیم اے رو¿ف نے بھی خطاب کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہاکہ ملائیشیاءمیں دنیا کے کسی بھی چیمبر آف کامرس کی یہ پہلی ایسی تقریب ہے جس میں شرکت ان کے لئے باعث اعزاز ہے۔ ہم پاکستان کی210ملین آبادی جبکہ پاکستان ہماری 32ملین آبادی کی کئی ضروریات کو پورا کرسکتا ہے ہم نے کئی چیزیں ایجاد کی ہیں جن میں پاکستان ہمارے تجربے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انجینئرنگ، ریسرچ، تجارت، زراعت کے شعبوں میں استفادہ حاصل کرسکتے ہیں جبکہ دوطرفہ تجارت میں پھل، سی فوڈ ہم پاکستان سے لے سکتے ہیں جبکہ پاکستان ہم سے بہت کچھ لے سکتا ہے،دونوں ملک اگر محنت کریں تو دوطرفہ تجارت کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ پاکستان نے جہاز بنانے کے شعبے میں کافی ترقی کی ہے جبکہ ملائیشیاءخاص طورپر کار کی صنعت میں آگے ہے۔ان شعبوں میں ہم ایک دوسرے کے تجربوں سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے باہمی تعلقات کو سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیاہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک نیا دور شروع ہوگا مہاتیر محمد نے کہا اگرچہ دونوں ممالک کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے لیکن ان مسائل پر متحد ہوکر قابو پایا جاسکتا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ملک شاہد سلیم نے کہاکہ ہمارے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ پاکستان میں 210 ملین لوگوں کے علاوہ پوری امت مسلمہ کے ہیرو مہاتیر محمد نے ہماری اس تقریب میں شرکت کی جو کہ ہمارے لئے کافی اعزاز کی بات ہے، انہوں نے کہاکہ ہم نے مختلف ورکنگ گروپس قائم کیے ہیں جو مختلف معاملات پر کام کریں گے اور اس دو روزہ کانفرنس کے نتیجہ میں پاکستان اور ملائیشیاءکے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوگا جس سے دونوں ممالک کی عوام کو فائدہ ہوگا۔ پھل، ماربل، جمز، زرعی مصنوعات ہم ملائیشیاءکو دے سکتے ہیں جس سے پاکستان کو کافی زرمبادلہ حاصل ہوسکتا ہے۔اس موقع پر وزیراعظم مہاتیر محمد نے پاکستان طلباءکی سکالرشپ کیلئے ایک ملین ونگٹس(ملائیشین کرنسی) کا اعلان کیا۔