ویانا (سچ نیوز)اقوام متحدہ نے ایران پر امریکا کی جانب سے دوبارہ پابندیاں عائد کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح لاکھوں افراد کو غربت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرناغیرمنصفانہ اور نقصان دہ ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب ادریس جزائری نے کہا ہے کہ امریکا اس جوہری معاہدے سے دست بردار ہوا جس کی توثیق اقوام متحدہ نے بھی کی تھی ،ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنا غیرمنصفانہ اور نقصان دہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی پابندیوں کے پیچھے قانونی مقصد لازمی طور پر شامل ہونا چاہیے جو عام شہریوں کے حقوق کو نقصان نہ پہنچائے لیکن ایران کے معاملے میں ایسا کچھ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں نظام عدم استحکام کا شکار ہے اور ایران کے لیے ممکن نہیں کہ وہ ضروری اشیاء بھی برآمد کرسکے،عالمی میڈیا اس بات پر غور کرنے میں ناکام ہے کہ یہ عدم استحکام ہسپتالوں میں ادویات کی کمی کے باعث کئی اموات کی وجہ بنے گا،امریکہ کی جانب سے ایران پر عائد کردہ پابندیاں ایرانی معیشیت اور کرنسی کو تباہ کرتے ہوئے لاکھوں افراد کو غربت کی جانب دھکیل رہی ہے اور برآمدی اشیا کو ناقابل استطاعت بنارہے ہیں جس میں بنیادی انسانی ضروریات پر مشتمل اشیا بھی شامل ہیں۔ادریس جزائری نے امریکہپر زور دیا ہے کہ وہ ایران سے اپنے معاہدے کو نبھاتے ہوئے زرعی اجناس، غذا، ادویات اور میڈیکل آلات برآمد کرنے کی اجازت دے اور ٹھوس اقدامات کرتے ہوئے اس امر کو یقینی بنائے کہ بینک، مالی ادارے اور کمپنیاں فوری اور آسانی سے تصدیق کریں کہ ضرروی امداد اور ادائیگیوں کی اجازت دی گئی ہے ۔واضح رہے کہ ادریس جزائری اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ان احکامات سے پڑنے والے منفی اثرات کے حوالے سے خصوصی مندوب کے طور پر فرائض سر انجام دے رہے ہیں اور ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایران پر معاشی پابندیاں عائد کرنے کے بعد پہلی مرتبہ ان کا یہ بیان سامنے آیا ہے ۔