آسیان (سچ نیوز) بھارت نے مسئلہ کشمیر پرثالثی کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دوبارہ کی جانے والی پیشکش مسترد کردی ہے۔ امریکی صدر کے مشیر کا کہنا ہے کہ بھارت کے پاس آپشنز ختم ہو رہے ہیں، اسے امریکا سمیت عالمی برادری کو جواب دینا ہوگا۔سما ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے دوران مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کے بعد امریکی صدر نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں بریفنگ کے دوران ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی۔ بھارت نے ہٹ دھرمی دکھاتے ہوئے معاملے پر کسی بھی تیسرے فریق کی مداخلت کو مسترد کردیا ہے۔بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے بنکاک میں ہونے والے آسیان اجلاس کے دوران امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کی اور بعد ازاں اس معاملے پر ٹویٹ کی۔جے شنکر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ کہ کشمیر کے معاملے پر صرف پاکستان سے دوطرفہ مذاکرات ہوسکتے ہیں ۔ نئی دلی کے ارادے سے امریکی وزیر خارجہ کو آگاہ کردیا ہے۔جے شنکر کے مطابق امریکی وزیرخارجہ کو واضح طورپربتایا کہ کشمیر پرکسی بھی قسم کی بات چیت صرف پاکستان کے ساتھ ہو گی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت سے اسی رویے کی توقع تھی۔ انہوں نے دنیا سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کردیا۔معاملے پر موقف دیتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت سے ایسی ہی ڈھٹائی کی امید تھی۔ وہ پوری دنیا کو بے وقوف بنانے کی کو شش کررہا ہے۔ بھارت ہمیشہ ثالثی کا مخالف رہا۔ دنیا کو کہتا ہے دو طرفہ معاملہ ہے لیکن دوطرفہ بات چیت نہیں کرتا۔