نئی دہلی (سچ نیوز) آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے بڑے ملک اور 60 کروڑ سے زائد خواتین والے ملک بھارت کی ریاست اتراکھنڈ کے 132 گاؤں میں ایک بھی لڑکی پیدا نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ریاست اتراکھنڈ کے ضلع اترکاشی کے مختلف تحصیلوں کے 132 گاؤں میں گزشتہ تین ماہ کے دوران ایک بھی لڑکی پیدا نہیں ہوئی۔ڈان نیوز کے مطابق مذکورہ 132 گاؤں میں اپریل سے جون 2019 تک مجموعی طور پر 216 بچے پیدا ہوئے جو تمام کے تمام لڑکے تھے، ڈسٹرکٹ میجسٹریٹ اشش چوہان کے مطابق حکام کو معلوم ہوا ہے کہ ضلع کے 132 گاؤں میں گزشتہ تین ماہ میں ایک بھی لڑکی پیدا نہیں ہوئی۔اشش چوہان کا کہنا تھا کہ مذکورہ گاؤں میں ایک بھی بچی پیدا نہ ہونے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے جب کہ ضلع میں کام کرنے والے صحت ورکرز کو بچوں کی پیدائش سے متعلق نگرانی کو کڑا کرنے کا حکم دیا گیا ہے،ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ریاست اتراکھنڈ کے محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اترکاشی کے شہر ڈنڈا کے 27 گاؤں میں گزشتہ تین ماہ کے دوران 51 خواتین کے ہاں بچے پیدا ہوئے، تاہم ان میں ایک بھی بیٹی نہ تھی۔رپورٹ کے مطابق اسی طرح بھتواری شہر کے 27 گاؤں میں 49 بچوں، نؤگان شہر کے 28 گاؤں میں 47 بچوں، موری شہر کے 20 گاؤں میں 29 بچوں، سائنالائسر شہر کے 16 گاؤں میں 23 بچوں اور پارولا شہر کے 14 گاؤں میں 17 بچوں کی پیدائش ہوئی، تاہم پیدا ہونے تمام بچے لڑکے تھے۔ایک ہی ضلع کے اتنے سارے گاؤں میں ایک بھی لڑکی پیدا نہ ہونے کے بعد ضلعی حکام، مقامی سیاستدانوں اور سوشل ورکرز میں تشویش پھیل گئی اور ہنگامی بنیادوں پر اجلاس منعقد کرنے کے بعد معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا۔حکام اور سوشل ورکرز کو خدشہ ہے کہ گاؤں میں لوگ بڑی تعداد میں بچیوں کے حمل ضائع کر وا رہے ہیں، تاہم حکام کے پاس اس کے تصدیقی شواہد موجود نہیں ہیں۔سوشل ورکرز کا خیال ہے کہ دور دراز علاقوں کے گاؤں لڑکیوں کے مقابلے لڑکوں کو ترجیح دے رہیں، کیوں کہ بظاہر لڑکیاں انہیں معاشی استحکام کے لیے کوئی مدد فراہم نہیں کرتیں۔