استنبول(سچ نیوز) ترکی اورآذربائیجان نے ایران کے خلاف امریکی تعزیرات کی مخالفت کا اعادہ کیا ہے جو 4 نومبر سے لاگو ہوں گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تینوں وزرائے خارجہ نے یہ بات ایک تحریری بیان میں کہی۔ترک، آذری اور ایرانی وزرائے خارجہ نے کہا کہ ایران کے جوہری معاہدے کے معاملے پر (جسے باضابطہ طور پر جائنٹ کمپریھنسو پلان آف ایکشن کہا جاتا ہے)، ایران کی جانب سے عمل درآمد کو مد نظر رکھتے ہوئے جس کی توانائی کے بین الاقوامی ادارے نے بھی تصدیق کی ہے ہم یکطرفہ تعزیرات کی مذمت کرتے ہیں۔ تعزیرات کے نتیجے میں ہمارے ملکوں کے درمیان تجارتی اور کاروباری ترقی کے شعبہ جات پر منفی اثر پڑے گا۔ بیان جاری ہونے سے قبل، تینوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے استبول میں مذاکرات کیے۔ایران کے وزیر خارجہ، محمد جواد ظریف نے کہا کہ بدقسمتی سے قانون توڑنے والا ایک ملک (امریکہ) دوسرے ملک (ایران) کو سزا دینا چاہتا ہے، جو قانون کی پاسداری کر رہا ہے۔