اوٹاوا(سچ نیوز)ہمارے ہاں کوئی جیتے آدمی کی عزت کرے نا کرے لیکن جب کوئی دنیا سے رخصت ہو جائے تو ضرور اس کا ہر ممکن احترام کیاجاتا ہے۔ اہل مغرب کے ہاں البتہ روایت کچھ مختلف نظر آتی ہے۔ مرنے والوں کے ساتھ عمومی بدسلوکی تو نظر آتی ہی رہتی ہے مگر ایک خاتون نے تو ہر حد ہی پھلانگ ڈالی۔ بہت بھاری رقم خرچ کر کے اپنے آنجہانی شوہر کی کھال اتروا لیہے، اور اس بھیانک حرکت پر وہ بہت خوش بھی ہے۔میل آن لائن کے مطابق کرس وینزل نامی شخص کینیڈا کے شہر ساسکاٹون کے مشہور باڈی آرٹ سٹوڈیو ’الیکٹرک انڈر گراؤنڈ ٹیٹوز‘ کا مالک تھا۔ اس کی موت 28اکتوبر کے روز 41 سال کی عمر میں السریٹو کولائٹس نامی بیماری کی وجہ سے ہوئی۔ کرس کی اہلیہ شیرل کا کہنا ہے کہ اس کے شوہر نے مرنے سے پہلے آخری خواہش ظاہر کی تھی کہ وہ اپنے جسم پر بنے ہوئے ٹیٹوز کو محفوظ کرنا چاہتا ہے۔شیرل نے اپنے خاوند کی آخری خواہش پوری کرنے کیلئے امریکی کمپنی "Safe My Ink Forever”سے رابطہ کیا۔ یہ کمپنی جلد پر بنائے گئے ٹیٹوز کو محفوظ کرنے کی خدمات فراہم کرتی ہے۔ شیرل کی فرمائش پر اس کمپنی نے اس کے شوہر کی کھال اتار کر ایک خاص قسم کے کیمیکل میں محفوظ کر دی ہے۔شیرل کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے آنجہانی خاوند کی ٹیٹوز والی جلد کو محفوظ کرنے کیلئے 68ہزار ڈالر، یعنی تقریباً 90 لاکھ پاکستانی روپے خرچ کرنا پڑے ہیں۔ لیکن وہ اس بات پر بہت خوش ہے کہ اپنے شوہر کی آخری خواہش پوری کردی۔ اگلے سال موسم بہار میں ساسکاٹون شہر میں ایک خصوصی ٹیٹو شو ہو رہا ہے جس میں کرس کی محفوظ کی گئی جلد کی نمائش بھی کی جائے گی۔ شیرل کا کہنا ہے کہ اس کے بعد وہ اپنے شوہر کی کیمیکل میں محفوظ کی گئی جلد کو اس کے سٹوڈیو میں رکھوا دیں گی تاکہ وہاں آنے والاہر شخص اُس کی جلد پر بنے ہوئی آرٹ کو خراج تحسین پیش کر سکے۔