کولمبو(سچ نیوز)سری لنکا میں پیدا ہونے والا آئینی بحران شدت اختیار کر گیا ، دوسرے روز بھی پارلیمنٹ ’’میدان جنگ ‘‘ کا منظر پیش کرتا رہا ،اراکین پارلیمنٹ نے ایک دوسرے پر مکوں اورتھپڑوں کی بارش کرتے ہوئے اسمبلی کا فرنیچر توڑ ڈالا ،اپوزیشن کے روکنے پر سپیکر کو پیرا ملٹری فورس کے غیرمسلح دستوں نے حفاظتی حصار میں ایوان میں پہنچایا تو اراکین ملٹری فورس سے بھی گتھم گتھا ہو گئے ،ماحول میں کشیدگی بڑھنے پر سپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا میں پیدا ہونے والا آئینی بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور دوسرے روز بھی پارلیمنٹ ’’میدان جنگ ‘‘ کا منظر پیش کرتا رہا ، سری لنکن پارلیمنٹ کے سپیکر کیرو جے سوریا کو ان کی پارٹی کے مخالفین نے ایوان میں داخل ہونے سے روک دیا تاہم ایک گھنٹے بعد غیرمسلح پیراملٹری فورس کے عہدیداروں اور افسران نے انہیں اسمبلی کے اندر پہنچایا۔پیراملٹری فورس کے عہدیداروں نے سپیکر جے سوریا کو گھیرے میں لے کر ایوان کا اعتماد کھونے والے وزیراعظم راجاپکسے کے حامیوں سے تحفظ فراہم کیا کیونکہ وہ سپیکر پر کتابیں اور سٹیشنری اچھال رہے تھے۔راجاپکسے کے حامی اراکین نے فرنیچر کو توڑ کر پیراملٹری فورسز کے عہدیداروں پر بھی حملہ کیا جبکہ پولیس اور مخالف اراکین پر چلی پاؤڈر بھی پھینک دیا۔واضح رہے کہ سری لنکن صدر نے گذشتہ ماہ وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے کو ہٹا کر ان کی جگہ سابق صدر مہندا راجاپکسے کو وزیراعظم مقرر کیا تھا،صدر کے اس فیصلے کے بعد ملک میں آئینی بحران پیدا ہوا تھا اور ایوان میں راجا پکسے کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی تھی جس کی کامیابی پر انہیں ایوان کا اعتماد حاصل نہیں تھا۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے بھی صدر کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ کو بحال کردیا تھا اور قبل ازانتخابات کے فیصلے کو بھی کالعدم قرار دیا تھا۔ گزشتہ روز بھی سری لنکا کی پارلیمنٹ میدان جنگ بن گئی تھی۔