نیو یارک (سچ نیوز) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے،چین کا کہنا ہے کہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے جس کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چین کے مستقل مندوب نے بتایا کہ سلامتی کونسل اجلاس میں تمام 15 ممالک نے مقبوضہ کشمیر اور وہاں انسانی حقوق کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے،کشمیر کے حوالے سے چین کا موقف بڑا واضح ہے جس کا اظہار چینی وزیر اعظم اپنے پاکستانی اور انڈین ہم منصبوں کے ساتھ کرچکے ہیں، یو این سیکرٹری جنرل نے بھی اس پر اپنا بیان دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان اور انڈیا کے مابین ایک متنازعہ علاقہ ہے، کشمیر کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ہے اور یہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ چین کے مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ انڈیا نے آئین میں ترمیم کرکے سٹیٹس کو اور باہمی معاہدوں کو ختم کرنے کی کوشش کی، انڈیا کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات قابل قبول نہیں ہیں، ان اقدامات سے چین کی سلامتی بھی متاثر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین چاہتا ہے کہ معاملے کو مزید پیچیدہ نہ کیا جائے اور دونوں ممالک اس حد تک معاملات کو نہ لے جائیں کہ کشیدگی میں اضافہ ہو، دونوں ممالک کو یکطرفہ اقدامات سے گریز کرنا چاہیے۔ پاکستان اور انڈیا چین کے دوست اور ہمسائے ہیں، انڈیا اور پاکستان ترقی پذیر ممالک ہیں جو ترقی کے اہم موڑ پر کھڑے ہیں، ان کو چاہیے کہ وہ خطے میں امن و امان کو برقرار رکھیں۔واضح رہے کہ آج پچاس سال میں پہلی بار کشمیر کے موضوع پر سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں اس موضوع پر ارکان ممالک کو بریفنگ دی گئی۔تجزیہ کار اس عمل کو پاکستان کی بڑی کامیابی تصور کر رہے ہیں، جس کے وسیلے سےمسئلہ کشمیر عالمی ایشو بن گیا ہے۔