اسلام آباد: (سچ نیوز ) سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی کے درمیان حد بندی کے معاملے پر ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کہتے ہیں کہ حتمی حد بندی چاہیے، حدود کا کوئی جھگڑا ہے تو اسے عدالت طے کرے گی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے راولپنڈی اور اسلام آباد کی حد بندی کے معاملے پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر چیف ایگزیکٹو آفیسر راولپنڈی کینٹ نے پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے ان سے مکالمے کے دوران کہا کہ سرویئر جنرل کی حد بندی کے لیے لگائے گئے پلرز کو توڑ دیا گیا، آپ ہوتے کون ہیں عدالت کی حکم عدولی کرنے والے؟
سی ای او کنٹونمنٹ بورڈ نے بتایا کہ کنٹونمنٹ عملے نے پلرز غلطی سے توڑے جس پر معذرت خواہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد کی حد بندی چاہیے، سرویئرجنرل، اسلام آباد انتظامیہ اور کنٹونمنٹ بیٹھ کر معاملات کو طے کریں، اگر حدود میں کوئی جھگڑا ہے تو عدالت اسے طے کرے گی، معاملے پر ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کریں۔