دمشق(سچ نیوز) اب تک تو ایران کو اس الزام کا سامنا تھا کہ اس کی جانب سے شامی صدر بشار الاسدکو بھرپور حمایت اور عسکری مدد فراہم کی جا رہی ہے مگر اب اچانک یہ حیران کن خبر سامنے آ گئی ہے کہ مشرقی شام میں ایران نواز جنگجوﺅں اور صدر بشارالاسد کی فوج میں جنگ چھڑ گئی ہے۔
”ٹائمز آف اسرائیل“ نے دعوٰی کیا ہے کہ ایران نواز ملیشیا کی شامی افواج کے ساتھ پچھلے دو ہفتے سے جھڑپیں جاری ہیں جن میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں۔ اس سے پہلے کئی سال تک ایران اور صدر بشارالاسد ایک دوسرے کے حامی رہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ جھڑپیں زیادہ تر البکمال کے علاقے میں ہورہی ہیں جو شام اور عراق کے درمیان القائم بارڈر کراسنگ کے قریب واقع ہے۔ عراق اور شام کے درمیان ہونے والی زیادہ تر تجارت بھی اسی راستے سے ہوتی ہے جبکہ ایران سے بحیرہ روم تک کے لئے بھی یہ اہم تجارتی راستہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نواز ملیشیا اور شامی فوج کے دوران جھڑپوں گزشتہ دو ہفتے کے دوران وقفے وقفے سے ہورہی ہیں۔ اسی طرح کی جھڑپیں المائدین کے علاقے میں بھی ہورہی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ان جھڑپوں میں اب تک 25افراد ہلاک ہوچکے ہیں تاہم بین الاقوامی آزاد میڈیا نے ان خبروں کی تصدیق نہیں کی ہے۔