لاہور(سچ نیوز)پنجاب کی وزارت اعلیٰ کس کا مقدر بنے گی، تحریک انصاف کے عثمان بزدار اور مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
جیو نیوز کے مطابق عثمان بزدار اور حمزہ شہباز شریف نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جنہیں منظور کرلیا گیا ہے۔ارکان اسمبلی خفیہ رائے شماری کے بجائے دو واضح حصوں میں تقسیم ہو کر نئے قائد ایوان کا چناؤ کریں گے۔پنجاب اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کا عمل صبح 11 بجے شروع ہوگا۔ ارکان دو الگ الگ دروازوں سے ایوان میں داخل ہو کراپنے امیدوار کی حمایت کا اظہار کریں گے۔دروازے پر ہی ارکان کی گنتی کی جائے گی اور اگر کوئی رکن اسمبلی اپنی پارٹی فیصلے کے خلاف کسی دوسری جماعت کے امیدوار کو ووٹ دے گا تو پارٹی سربراہ اسے نااہل کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجنے کا حق رکھتا ہے۔ماہرین کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدوار کیلئے اسمبلی کے کل 371 ارکان کی سادہ اکثریت یعنی 186 ارکان کی حمایت حاصل کرنا لازم ہوگی،کوئی امیدوار مطلوبہ حمایت حاصل نہ کر سکے تو وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے دوبارہ پولنگ کروائی جائے گی،دوسری بار امیدوار اگر ایوان میں حاضر ارکان کی اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے تو وہ وزیراعلیٰ کے منصب کے لیے منتخب ہو جائے گا۔