نئی دہلی(سچ نیوز)عالم اسلام کے ممتاز مفکر اور روحانی شخصیت اعلی حضرت امام احمد رضا بریلوی کے پڑپوتے اورجانشین، مفتی اعظم ہند حضرت مولانا مفتی محمد اختر رضا خان بریلوی کی نماز جنازہ کل بروز اتوار بعد نماز ظہر اسلامیہ انٹر کالج بریلی میں ادا کی جاے گی اور تدفین ازہری گیسٹ ہاؤس میں ہوگی، ان کی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے ہندوستان بھر سے لاکھوں افراد شریک ہوں گے ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اعلی حضرت امام احمد رضا بریلوی کے پڑپوتے اورجانشین مفتی اعظم ہند تاج الشریعہ حضرت مولانا مفتی محمد اختر رضا خان بریلوی جمعہ کے روز خالق حقیقی سے جا ملے تھے ،عالم اسلام کی یہ عظیم شخصیت ایک طویل عرصے سے علیل تھے، مولانا محمد اختر رضا خان کے والد محمد ابراہیم خان، امام احمد رضا خان کے صا حبز ادے محمد حامد رضا خان کے فرزند ارجمند تھے۔2 فروری 1943ء کو بریلی میں پیدا ہونے والے مفتی محمد اختر رضا خان بریلوی مکتبہ فکر کی معروف شخصیت اور بھارت میں مفتی اعظم کے نام سے شناخت رکھتے تھے والے، اردن کی رائل اسلامک سوسائٹی کی طرف سے دنیا کے 500 بااثر ترین مسلمانوں کی جاری کردہ فہرست میں ان کا نام بائیسویں نمبر پرتھا, 500 بااثر اور انتہائی طاقتور مسلم شخصیات کی فہرست میں 22 واں مقام حاصل کرنے و الے مفتی اختر رضا خاں کم و بیش 5 ہزار فتاویٰ تحریر کرچکے ہیں جو ایک اعزاز سے کم نہیں ہے ۔ ان کے 5 ہزار فتاویٰ میں نس بندی کے خلاف دیا گیا ان کا فتویٰ بہت ہی اہمیت کا حامل ہے ، 1975 میں اس وقت کی ہندوستانی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ملک میں نس بندی کو لازمی قرار دیا تھا جس کے خلاف مفتی اختر رضا خاں نے فتویٰ جاری کرتے ہوئے اس طبی عمل کو شریعت کے خلاف عمل قرار دیا تھا ۔ بریلوی مکتب فکر کے اس عالم حق نے 50 سے زائد اسلامی کتابیں تصنیف کی ہیں،ان کی نعتوں پر مشتمل کتاب سفینہ بخشش کا 3 زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے جبکہ ان کی فتوؤں پر مشتمل کتاب کا نام اظہار ا لفتاویٰ ہے یہ کتاب بھی دنیا کی کئی زبانوں میں شائع ہو چکی ہے۔ مرحوم معروف اسلامک یونیورسٹی جامعۃ الازہرمصر سے فارغ التحصیل تھے، انہوں نے 2000ء میں بھارتی صوبے اترپردیش کے شہر بریلی میں اسلامی تعلیمات کیلئے جماعت الرضا کے نام سے ایک اسلامک سینٹر بھی قائم کیا۔