کراچی: (سچ نیوز) بڑھتی ہوئی عالمی ادائیگیوں کے باعث ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 4 سال کی کم ترین سطح 14 ارب ڈالر سے بھی نیچے آ گئے۔ پاکستان کے پاس اس وقت 2 ماہ کی درآمدات کے برابر بھی زرمبادلہ نہیں رہا۔
بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 50 فیصد سے زائد کمی اور قرض و سود کی ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 4 سال کی کم ترین سطح اور گذشتہ سال کے مقابلے 30 فیصد تک گھٹ چکے ہیں۔
سٹیٹ بینک کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 13 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہیں جس میں سٹیٹ بینک کے ذخائر 7 ارب 48 کروڑ ڈالر جبکہ بینکوں کے پاس 6 ارب 35 کروڑ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مطابق کسی بھی ملک کے پاس کم از کم تین ماہ کی درآمدات کے برابر ذخائر کا ہونا ضروری ہے مگر پاکستان کے پاس اس وقت 2 ماہ کے درآمدات کے برابر بھی زرمبادلہ کے ذخائر نہیں رہے۔