اسلام آباد (سچ نیوز )معروف صحافی نے الزام عائد کیا ہے
کہ وزیراعظم عمران خان نے اہم عہدے پر قادیانی شخص کا تقرر کردیا ۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر صحافی رضوان رضی نے پیغام دیا کہ وزیراعظم جناب عمران خان نے اقتصادی مشاورتی کونسل کی تشکیل نو کرتے ہوئے اس میں ،
پرسٹن یونیورسٹی لندن کے عاطف ایم میاں کا بھی تقرر کیا ہے۔موصوف قادیانی ہیں اور پاکستان کے خلاف مختلف مہموں کا حصہ رہے ہیں۔ فیصلے پرنظرثانی کرکے اقلیتوں کو کسی اور طور نمائندگی بھی دی جا سکتی ہے۔واضح رہے کہ ڈاکٹر عاطف میاں کا تعلق پاکستان سے ہے۔ ایم آئی ٹی کیمبرج کے فاضل ہیں۔ ریاضیات اور کمپیوٹر سائنس میں تعلیم پائی ہے۔ معاشیات میں پی ایچ ڈی کی سند رکھتے ہیں۔ شکاگو یونیورسٹی اور کیلیفورنیا یونیورسٹی میں تدریس کرچکے ہیں۔ نیو جرسی کی پرنسٹن یونیورسٹی میں تدریسی و تحقیقی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ سنہ 2001میں انہوں نے معاشیات میں پی ایچ ڈی کی اور 2014 میں آئی ایم ایف نے دنیا کے پچیس کم عمر ترین ماہرین معاشیات میں ان کا نام شامل کیا۔ آپ “House of Debt” نامی کتاب کے مصنف بھی ہیں۔ فائننشل ٹائمز نے اس کتاب کو اپنے موضوع پر سال کی سب سے بہترین کتاب قرار دیا۔ یونیورسٹی آف شکاگو پریس سے اس کتاب نے بہترین کتاب کا ایوارڈ بھی حاصل کیا۔ڈاکٹر عاطف میاں کا یہ تعارف عمران خان صاحب تک معروف برطانوی میگزین “دی اکانومسٹ” کے ذریعے پہنچا۔ عمران خان نے ایک ہفتے بعد دھرنے میں اعلان کیا کہ اگر تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوئی تو ہم وزارت خزانہ کا منصب کسی سمدھی کو سونپنے کی بجائے عاطف میاں جیسے اعلی معاشی دماغ کو سونپیں گے۔ خان صاحب نے دو انٹرویوز میں بھی ڈاکٹر عاطف کا ذکر بھی کیا تھا۔