نئی دلی (سچ نیوز) وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کے دوران امریکی صدر کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کے بعد بھارت نے مقبوضہ وادی کے خصوصی درجے سے متعلق آرٹیکل 35 اے ختم کرنے کی حتمی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ اسی سلسلے میں بھارت کے مشیر قومی سلامتی اجیت دوول نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا جس کے بعد مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی تعداد میں 10 ہزار کا اضافہ کردیا گیا ہے۔انڈیا ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی وفاقی حکومت کی جانب سے امر ناتھ یاترا کی سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے پہلے ہی 450 کمپنیز تعینات کی گئی ہیں ۔ ان کمپنیز کے 40 ہزار جوان سکیورٹی کی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔ 2 روز قبل بھارت کے مشیر برائے قومی سلامتی اجیت دوول نے مقبوضہ وادی کا دورہ کیا جس کے بعد ہفتہ کے روز بھارتی حکومت نے 10 ہزار مزید پیرا ملٹری فورسز مقبوضہ وادی میں بھجوادی جس کے بعد وہاں اضافی فورسز کی تعداد 50 ہزار ہوگئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام انتظامات درحقیقت بھارتی آئین کے آرٹیکل 35 اے کے خاتمے کے بعد ممکنہ رد عمل سے نمٹنے کیلئے کیے جارہے ہیں۔ آرٹیکل 35 اے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی درجہ دیتا ہے جس کے تحت مقبوضہ وادی میں کوئی بھی بھارتی شہری زمین نہیں خرید سکتا۔ مودی حکومت گزشتہ کافی عرصے سے اس آرٹیکل کو ختم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے لیکن اب امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آئندہ چند روز میں اس آرٹیکل کو ختم کردیا جائے گا۔