پیرس(سچ نیوز)پیرس کے قریبی علاقے میں چاقو بردار شخص نے اپنی ماں اور بہن کو قتل جبکہ ایک اور خاتون کو شدید زخمی کردیا،پولیس کی جوابی فائرنگ میں حملہ آوور بھی مارا گیا ،عامی دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ،حملہ آوور کا نام اپنے انتہاپسندانہ رویے کے باعث سال 2016 سے دہشت گردوں کی واچ لسٹ میں شامل تھا،حملہ آور بظاہر دماغی مریض لگتا ہے البتہ اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس کے دارالحکومت میں چاقو بردار شخص نے حملہ کر کے ماں بیٹی کو زخمی کردیا، پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوور کو ہلاک کردیا ہے ،مذکورہ حملہ آوور شخص کا نام سال 2016 سے دہشت گردوں کی واچ لسٹ میں شامل تھا تاہماس انتہا پسندی کا مقصد تاحال واضح نہیں ہو سکا ۔دوسری طرف عالمی دہشت گرد تنظیم دولت اسلامی عراق و شام (داعش) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ کرنے والا شخص داعش کا جنگجو تھا۔دوسری جانب فرانسیسی وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آوور شدید ذہنی امراض کا شکار تھا، داعش کی جانب سے ذمہ داری قبول کرنے کے باوجود اس حملے کو فی الحال دہشت گردی قرار نہیں دیا جاسکتا۔فرانسیسی سیکیورٹی ادارے کے مطابق پیرس کی مصروف ترین شاہراہ پر ایک شخص نے سڑک پر پیدل چلنے والی ماں بیٹی پر چاقو سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ دونوں زخمی ہوگئیں،چاقو بردار شخص حملے کے بعد نامعلوم مقام پر روپوش ہوگیا تھا مگر پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج سے اُسے تلاش کیا اور گرفتار کرنے کی کوشش بھی کی مگر یکطرفہ فائرنگ ہوئی جس کے بعد پولیس نے جوابی فائرنگ کی تو حملہ آور ہلاک ہوا۔