واشنگٹن(سچ نیوز) ترکی میں سعودی قونصل خانے کے اندر صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا واقعہ سامنے آنے کے بعد سے اب تک تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے خلاف ملے جلے بیانات جاری کر رہتے تھے مگر اُن کے تازہ ترین بیان کا لہجہ بالکل مختلف ہے۔ انہوں نے انتہائی سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے سعودی حکام پر فریب کاری اور جھوٹ بولنے کا الزام عائد کر دیا ہے۔یاہو نیو زکے مطابق صدر ٹرمپ نے ہفتے کے روز واشنگٹن پوسٹ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اپنے پہلے موقف میں کچھ تبدیلی لاتے ہوئے سعودی عرب کی تازہ ترین وضاحت کورد کر دیا۔ سعودی حکام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’ ظاہر ہے کہ دھوکا دیا گیا ہے اور جھوٹ بولے گئے ہیں۔‘‘یاد رہے کہ سعودی حکام نے ابتدائی طور بالکل ہی یہ ماننے سے انکار کر دیا تھا کہ جمال خاشقجی کی گمشدگی سے اُن کا کوئی تعلق ہے۔ جب دنیا بھر میں اس قتل پر شور برپا ہوگیا اور ترک حکام نے بھی کچھ اہم انکشافات کر دئیے تو سعودی عرب کی جانب سے یہ بیان جاری کیا گیا کہ صحافی کی موت قونصل خانے میں ایک جھگڑے کے دوران ہوئی۔امریکی کانگرس کی جانب سے بھی صدر ٹرمپ پر سخت دباؤ ہے کہ وہ سعودی عرب کے خلاف کارروائی کریں۔ ان کی اپنی جماعت ری پبلکن پارٹی کے بہت سے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات پر یقین ہے کہ صحافی کے قتل کے تانے بانے اعلیٰ سعودی حکام سے ملتے ہیں، اور کچھ کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ اگر سعودی حکام ملوث پائے جائیں تو مغربی ممالک کو اکٹھے ہوکر سخت ترین رد عمل طاہر کرنا چاہیے۔