دی ہیگ (سچ نیوز) کلبھوشن یادیو کیس کے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے میں پاکستان کو 3/1 سے فتح حاصل ہوئی ہے۔عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں نہ صرف کلبھوشن یادیو کو بھارتی جاسوس تسلیم کرلیا ہے بلکہ اس کی بھارت کو حوالگی، اس کی سزائے موت کے خاتمے کے حوالے سے بھی پاکستان کے موقف کو درست تسلیم کیا ہے جس کے باعث پاکستان کو عالمی عدالت میں ایک بڑی فتح حاصل ہوئی ہے۔ بھارت نے عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کیلئے مندرجہ ذیل 4 چیزیں مانگی تھیں۔قونصلر رسائیجاسوسی اور دہشتگردی کے الزامات سے بریتسول کورٹ میں ٹرائل (خیال رہے کہ پاکستان کی ملٹری کورٹ نے کلبھوشن کو پھانسی کی سزا دی تھی)کلبھوشن کی بھارت کو حوالگیعالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں بھارت کو 4 میں سے صرف ایک چیز دی ہے۔ عدالت نے کلبھوشن تک بھارت کو قونصلر رسائی کا حق دیا ہے۔عالمی عدالت کے فیصلے کے بعد بھارتی جاسوس پاکستان کے پاس ہی رہے گا اور یہیں اس کے کیس پر نظر ثانی کی جائے گی جو کہ پاکستان کے عدالتی نظام پر اعتماد کا اظہار ہے۔عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں پاکستان کو کلبھوشن یادیو کی پھانسی پر نظر ثانی کا کہا ہے لیکن یہ حکم نہیں دیا کہ اس کا ٹرائل بھی دوبارہ ہوگا اور نہ ہی ری ٹرائل کیلئے سول کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا گیا ہے بلکہ صرف اس کی سزائے موت پر نظر ثانی کا کہا گیا ہے۔