دمشق(سچ نیوز)شام کے نیشنل میوزیم کا کچھ حصہ خانہ جنگی کے باعث6 سال تک بند رہنے کے بعد عوام کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رواں سال کے آغاز میں صدر بشار الاسد کی افواج نے دارالحکومت پر مکمل طور پر اپنا کنٹرول سنبھال لیا تھا تاہم ملک کے کچھ حصوں اب بھی لڑائی جاری ہے۔شام میں 7 سال سے جاری خانہ جنگی سے ساڑھے3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے جبکہ ملک کے کئی تاریخی شہر اور مقامات تباہی کا نشانہ بنے۔شامی وزیر ثقافت محمد الاحمد نے کہا کہ عجائب گھر کا دوبارہ کھلنا یہ پیغام دیتا ہے کہ ملک کی ثقافتی ورثہ دہشت گردی سے تباہ نہیں ہوا ہے۔ عجائب گھر کا صرف ایک حصہ عوام کے لیے کھولا گیا ہے، تاہم عجائب گھر کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھاکہ حکام پورے عجائب گھر کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔احمد دیب نے میڈیا کو بتایا کہ ہم قبل از تاریخ، قدیم مشرقی اور کلاسیکل اور اسلامی ادوار تک تمام ادوار کے نواردرات اس حصے میں نمائش کے لیے پیش کریں گے۔خیال رہے کہ شام اپنے محل وقوع کے لحاظ سے قدیم دور سے اہمیت کا حامل رہا ہے اور اس کا شمار قدیم تجارتی راستوں میں ہوتا ہے۔ شام اپنی متوع ثقافت اور تاریخی ورثے کے حوالے سے بھی شہرت رکھتا ہے۔اس کے کچھ مشہور تاریخی مقامات جیسا کہ یونیسکو کی جانب سے عالمی تاریخی ورثہ قرار دیا گیا شہر پلمائرا شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے قبضے میں چلاگیا تھا اور اس کا کچھ حصہ تباہ بھی ہوا تھا۔قدیم شہر حلب بھی مسلسل لڑائی سے تباہی کا نشانہ بنا ہے۔