⭕لاہور موٹروے زیادتی کیس، 2 ایس ایچ اوز کو معطل کردیا گیا⭕
رپورٹ بشریٰ جبیں
سی سی پی او لاہور نے موٹروے پر خاتون سے
زیادتی کی ایف آئی اے درج کرتے وقت تاخیری حربے استعمال کرنے پر 2 ایس ایچ اوز کو معطل کیا
لاہور موٹروے زیادتی کیس، 2 ایس ایچ اوز کو معطل کردیا گیا
لاہور: لاہور موٹروے پر خاتون سے زیادتی کا معاملہ، 2 ایس ایچ اوز کو معطل کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے موٹروے پر خاتون سے زیادتی کی ایف آئی اے درج کرتے وقت تاخیری حربے استعمال کرنے پر 2 ایس ایچ اوز کو معطل کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ملت پارک اور مصطفیٰ آباد پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ اوز کو عہدوں سے فارغ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دونوں ایس ایچ اوز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سی سی پی او آفس کو رپورٹ کردیں جبکہ ڈی آئی جی آفس نے ان کو عہدوں سے ہٹانے سے متعلق نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ دونوں پولیس اسٹیشن میں ابھی تک نئے ایس ایچ اوز کو تعینات نہیں کیا گیا ہے۔ دوسری جانب پنجاب پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ لاہور موٹروے پر خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے کی تحقیقات کے دوران بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ پولیس خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کے گاوں کی شناخت کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمان کا تعلق گجر پورہ کے کرول گاؤں سے ہے۔ پولیس نے علاقے کے سابقہ ریکارڈ یافتہ ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔ اس کے علاوہ کرول گاؤں اور اطراف میں پولیس کی 26 ٹیمیں موجود ہیں جبکہ تفتیشی ٹیم جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرنے کا کام کررہی ہے۔
کرول گاوں سے تعلق رکھنے والے 7 مشتبہ افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ سیمپل لیے گئے ہیں۔ پولیس کا مزید بتانا ہے کہ سیل شدہ سیمپل پنجاب فرانزک لیب بھیج دیے گئے ہیں۔ 5کلومیٹر علاقے کی تلاشی لی گئی اور تین مقامات کی جیو فینسنگ مکمل کرلی گئی۔ ملزمان کی تلاش کی جا رہی ہے جبکہ 14 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سی سی پی او لاہور عمرشیخ نے کہا ہے کہ جلد معاملے کی تہہ تک جائیں گے۔ 48 گھنٹوں میں ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔ جبکہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو حکم دیا ہے کہ ملزمان کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے۔