سڈنی(سچ نیوز) صدیوں قبل کے زمانے میں کرہ ارض پر آدم خور جنگلی قبائل پائے جاتے تھے۔ ان وحشیوں کا احوال آپ نے قصے کہانیوں میں ضرور پڑھا ہو گا، لیکن کیا آپ یقین کریں گے کہ آج کی دنیا میں بھی آدم خور موجود ہیں؟ اور یہ سن کر آپ کو مزید حیرت ہو گی کہ یہ آپ سے زیادہ دور نہیں بلکہ ہمسایہ ملک بھارت میں ہی موجود ہیں۔ بھارت کے دور دراز جنگلوں میں ’اگوری‘ قبیلہ رہتا ہے جو آج بھی انسانی گوشت کھاتے ہیں اور انسانی کھوپڑیوں میں دریا کا پانی ڈال کر پیتے ہیں۔ ان کی جنگلی زندگی کے کچھ لرزہ خیز مناظر حال ہی میں ایک آسٹریلوی ٹی وی چینل پر دکھائے گئے ہیں، جنہیں دیکھنے والے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں کر پائے۔ دراصل اس ٹی وی شو کے مواد کا علم ہونے پر امریکہ میں اس پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم آسٹریلیا کے ایک ٹی وی چینل نے اسے چلایا اور لاکھوں ناظرین نے اسے دیکھا۔
میل آن لائن کے مطابق گزشتہ رات یہ ٹی وی شو ’باڈی ہیک ٹو‘ کے نام سے نشر کیا گیا جس میں اگوری قبیلے کے ایک آدم خور کو انسانی کھوپڑی سے گوشت نوچ کر کھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ شو کے میزبان ٹاڈ سیمپسن کا کہنا ہے کہ پہلے انہوں نے یہ شو نشر کرنے کیلئے امریکہ کے ڈسکوری نیٹ ورک سے رابطہ کیا تھا مگر اسے نشر کرنے کی اجازت نہیں مل سکی۔ ان کا کہناہے کہ ”میں تسلیم کرتا ہوں کہ ٹی وی پر یہ منظر دکھانا بہت مشکل اور تکلیف دہ تھا۔ اگرچہ ناظرین کو بصری مناظر دیکھ کر تکلیف ہوئی لیکن میرے لئے سب سے زیادہ تکلیف کی بات کھوپڑی سے آنے والی بدبو تھی۔“ٹی وی شوکے دوران ٹاڈ سیمپسن آدم خور جنگلی کے ساتھ موجود رہے، جو کھوپڑی سے گوشت نوچنے کے بعد شیطانی انداز میں قہقہے لگاتا نظر آتاہے۔ ٹاڈ کا کہنا ہے کہ ”یہ منظر دکھانے کے بعد میرے ٹی وی شو پر بدترین تنقید کی جارہی ہے لیکن میں اس کا دفاع کروں گا کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں دیگر انسانی گروہوں کے متعلق جاننا چاہئیے کیونکہ اس طرح ہم اپنی زندگی کوبھی بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔ دوسرے انسانوں کا طرز زندگی ہمارے لئے بہت مختلف اور ناقابل یقین ہوسکتی ہے لیکن ہمیں اس کو تسلیم کرنا چاہیے۔“