کابل(سچ نیوز)افغانستان میں امریکی فوج کے یرغمال بنائے گئے سارجنٹ بووی برگ ڈاہل کی آزادی کے بدلے گوانتانامو کی امریکی جیل سے رہا کیے گئے 5 طالبان عسکریت پسند اب قطر میں طالبان کے رابطہ دفتر میں مذاکراتی نمائندے بن چکے ہیں۔افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں کی طرف سے امریکی فوج کے سارجنٹ برگ ڈاہل کو طویل عرصے تک یرغمال رکھا گیا تھا۔ پھر خفیہ رابطوں کے نتیجے میں اس امریکی فوجی کی رہائی اس شرط پر عمل میں آئی تھی کہ امریکا اس کے بدلے میں خلیج گوانتانامو کے حراستی کیمپ سے طالبان کے 5 اہم رہنماؤں کو رہا کر دے گا۔اس بارے میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ گوانتانامو کے یہ پانچوں سابق قیدی اب خلیجی ریاست قطر میں طالبان کے رابطہ دفتر کے اہلکار ہیں، جو مذاکراتی نمائندوں کے طور پر فعال ہیں۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ یہ پانچوں افغان شہری اب قطر میں طالبان کے دفتر سے منسلک ہو چکے ہیں اور وہ ہندوکش کی اس ریاست میں قیام امن کے لیے ہونے والے مذاکرات میں طالبان کی نمائندگی کریں گے۔دوسری طرف طالبان کے انہی 5 رہنماؤں کے حوالے سے یہ تشویش بھی پائی جاتی ہے کہ چونکہ وہ سب کے سب ماضی میں طالبان تحریک کے سخت گیر بانی ملا عمر کے بہت قریب رہے ہیں، اس لیے ممکنہ امن مذکرات میں ان کی موجودگی مستقبل کے افغانستان سے متعلق اور ہندوکش کی اس ریاست میں اسلام کی تشریح کے سلسلے میں اسی موقف کے حامل ہوں گے، جو 2001ء میں امریکا کی قیادت میں فوجی مداخلت سے قبل اس ملک میں دیکھنے میں آتا تھا۔