موجودہ حالات کے پیش نظر جہاں انسان روز مرہ زندگی میں لمحہ بہ لمحہ ترقی کر رہا ہے زندگی کے ہر میدان میں انسان آگے بڑھنےاور اپنی نجی زندگی کو بہتر بنانے کی تگ و دو میں گامزن اور مصروف حال ہے یہ ایک اچھی بات ہے اور ہونا بھی ایسا ہی چاہیے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے ساتھ جڑے رشتوں کی قدر و قیمت کی پہچان ہونی چاہیے انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ موجودہ دور میں بالخصوص ہم اپنے معاشرے میں انسانی رشتوں کی قدر و قیمت اور ان کے وقار کو پامال کر بیٹھے ہیں ایسے ہی محسوس ہوتا ہے کہ آج کا انسان اپنے قریبی رشتوں کو بھول چکا ہے خون ایسے جیسے سفید ہوچکے ہوں جی ہاں آج کا انسان اپنی نجی زندگی میں الجھ کر رہ گیا ہے لیکن یہ الجھن بھی کیسی الجھن ہے جو کہ صرف اور صرف اپنی نجی زندگی تک محدود ہوکر رہ گئی ہے ہم اپنی اولاد بیوی پر توجہ دیتے ہیں اور اپنے ساتھ مزید جڑے رشتے بھول جاتے ہیں جو ہمارے بہن بھائی بھائی ماں باپ ہیں ایک دور میں انہیں رشتوں نے ہمیں پروان چڑھایا ہے اور انہیں رشتوں کے سہارے سے ہم اپنی نجی زندگی کی منزل مقصود تک پہنچے ہے لکھنے کا مقصد کسی بھی کسی بھی شخص یا شخصیت کی دل آزاری کرنا نہیں ہے بلکہ موجودہ حالات زندگی میں انسان کی نجی زندگی کے تصور کو پیش کرنا ہے اللہ پاک ہمیں اپنے قریبی رشتوں کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپس میں باہمی اتفاق اور اتحاد نصیب فرمائے آمین