نئی دہلی (سچ نیوز)بھارتی جنتا پارٹی(بی جے پی)کے سربراہ امیت شاہ کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کی جانب سے ان کے قافلے کو روکنے اور احتجاج کی کوشش کرنے والی طالبات پر تشدد کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ احتجاج ریاست اتر پردیش کے شہر الہ آباد میں کیا گیا، جہاں مذکورہ افراد نے اپنے ہاتھوں میں سیاہ پرچم اٹھائے ہوئے تھے اور وہ نعرے بازی بھی کر رہے تھے۔بی جے پی کے سربراہ امیت شاہ کے پروٹول میں شامل مرد پولیس اہلکاروں نے دونوں لڑکیوں کو راستے سے ہٹانے کے لیے انہیں بالوں سے پکڑ کھینچا جبکہ مزاحمت کرنے پر انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔پولیس اہلکار نے خاتون کو مزاحمت پر اپنے ہاتھ میں موجود چھڑی سے مارا جبکہ دوسری لڑکیوں اور لڑکے کو زبردستی گاڑی میں ڈال کر ساتھ لے گئے۔طالبات کی جانب سے مزاحمت ختم ہونے کے بعد امیت شاہ کا قافلہ دوبارہ اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگیا۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق سماج وادی پارٹی کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سنیل سنگھ یادیو نے واقعہ کا علم ہونے کے بعد اترپردیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا اس واقعے کے بعد حکومت کی کارکردگی سب کے سامنے آچکی ہے، قانون کے مطابق خواتین سے صرف خواتین پولیس اہلکار ہی نبرد آزما ہوسکتی ہیں۔سنیل سنگھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت اب طلبہ کے اختلاف کی وجہ سے خوف کا شکار ہے اور اسے جواب دینا چاہیے کہ اس نے خواتین پولیس اہلکاروں کو راستے میں کیوں تعینات نہیں کیا۔سماج وادی پارٹی کے علاوہ انڈین نیشنل کانگریس نے بھی واقعے میں ملوث پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کردیا۔