جرمنی میں مشتبہ غیر جرمن قاتلوں کی تعداد میں حیران کن اضافہ ریکارڈ

جرمنی میں مشتبہ غیر جرمن قاتلوں کی تعداد میں حیران کن اضافہ ریکارڈ

برلن(سچ نیوز) 2017 میں غیر جرمن قاتلوں کی تعداد میں 33 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جرمن شہر کیمنِٹس میں ہونے والے عوامی مظاہروں کو بھی غیر ملکیوں اور قاتلوں کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی میں وفاقی پولیس کے فوجداری معاملات کے محکمے بی کے اے نے بتایاکہ 2017 میں رپورٹ کی گئی قتل کی وارداتوں میں ملوث مشتبہ غیر ملکی افراد کی تعداد میں حیران کن اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ادارے کے مطابق سن 2016 کے مقابلے میں یہ اضافہ 33 فیصد ہوا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق 2017میں دانستہ اور غیردانستہ قتل کی کل731 وارداتیں تھانوں میں درج کی گئی تھیں۔ غیرملکیوں کی تعداد صرف اْن وارداتوں کی بتائی گئی ہے، جن کی حتمی تفتیش مکمل کرنے کے بعد مجرموں کے لیے سزاؤں کے تعین کی عدالتی کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔یہ امر اہم ہے کہ غیر ملکیوں کے حوالے سے اْن کی شہریت نہیں بتائی گئی۔ یہ بھی نہیں واضح کیا گیا کہ ان مبینہ غیرملکی قاتلوں میں یورپی یونین کی رکن ریاستوں کے افراد کتنی تعداد میں ہیں اور سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کس تعداد میں ہیں۔ صرف ایسے افراد کے لیے غیر جرمن کی اصطلاح استعمال کی گئی ہے۔اس رپورٹ کے مطابق سن 2017 میں غیردانستہ قتل کی وارداتوں میں کمی سامنے آئی ہے۔ سن 2016 میں ایسے واقعات 876 تھے اور سن 2017 میں ایسی وارداتوں میں تقریباً سترہ فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ دوسری جانب پناہ کے متلاشیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ سن 2017 میں یہ اضافہ60فیصد ہوا اور ایسی قتل کی چالیس وارداتیں پولیس کے علم میں ہیں۔ سن 2016 میں اس نوعیت کی ہلاکتوں کی تعداد 25 تھی۔

Exit mobile version