”میرا اکلوتا بیٹا شہید ہوا، گھر پر خودکش حملے میں خاندان کے دو نوجوان شہید ہوئے لیکن۔۔۔“عید کے پرمسرت موقع پر میاں افتخار حسین نے ایسی بات کہہ دی کہ آپ کی آنکھیں بھی نم ہوجائیں گی

”میرا اکلوتا بیٹا شہید ہوا، گھر پر خودکش حملے میں خاندان کے دو نوجوان شہید ہوئے لیکن۔۔۔“عید کے پرمسرت موقع پر میاں افتخار حسین نے ایسی بات کہہ دی کہ آپ کی آنکھیں بھی نم ہوجائیں گی

پشاور(سچ نیوز)عید کے پر مسرت موقع پرعوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین کو 2010ءمیں شہید کئے جانے والے اپنے بیٹے کی یاد ستانے لگی۔

تفصیلات کے موقع پرسابق وزیر اطلاعات خیبر پختونخواہ اور عوامی نیشنل پارٹی کے جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین کو عیدالاضحی کے پر مسرت موقع پر 2010ءمیں نامعلوم افراد کی جانب سے شہید کئے جانے والے اپنے بیٹے میاں راشد حسین کی یاد آنے لگی جس کا اظہار انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میرا اکلوتہ بیٹا شہید ہوا،گھر پر خودک±ش حملے میں خاندان کے دو 19سالہ نوجوان شہید ہوئے ایک خودک±ش حملے میں خود محفوظ رہا،2009ءسے اب تک سکیورٹی تھریٹس مل رہے ہیں ،مگر میں متاثرین میں نہیں،دہشت گردی کے خلاف لڑنےوالا نظریاتی سپاہی ہوں جس پر مجھے فخر ہے،عالمی سطح پر دہشت گردی کے متاثرین کو سلام۔اسایک اور صارف عاصم فیاض عباسی نے کہا کہ دھرتی کو اپنے ایسے سپوتوں پر فخر ہے ،ایسی مائیں قابل رشک ہیں،افتخار صاحب سیاسی نظریہ آپ کا جو بھی ہے آپ اور آپ جیسے لوگ ہی اس قوم کا سرمایہ افتخار ہیں،آپ کے لئے دل سے عزت ٹویٹ کے سامنے آتے ہی ٹویٹر صارفین نے ان کے دکھ کے لمحات میں ساتھ دینے کا اعلان بھی کیا جب کہ کچھ نے میاںافتخار حسین سے اظہار افسوس بھی کیا ،ایک ٹویٹر صارف فرہاد نے کہا کہ میں آپ کی شکل جب بھی دیکھتا ہوں میری آنکھوں سے آنسو نکل آتے ہیں۔۔آپ فخر ہو میرے ملک کا آپ کو لال سلام میری طرف سےاس ٹویٹ کے سامنے آتے ہی ٹویٹر صارفین نے ان کے دکھ کے لمحات میں ساتھ دینے کا اعلان بھی کیا جب کہ کچھ نے میاںافتخار حسین سے اظہار افسوس بھی کیا ،ایک ٹویٹر صارف فرہاد نے کہا کہ میں آپ کی شکل جب بھی دیکھتا ہوں میری آنکھوں سے آنسو نکل آتے ہیں۔۔آپ فخر ہو میرے ملک کا آپ کو لال سلام میری طرف سےجم خان نے کہا کہ میں اے این پی کا سپورٹر نہیں مگر میاں افتخار حسین کو جمہوریت کا اثاثہ سمجھتا ھوں اور جس دلیری سے غیر جمہوری طاقتوں کا مقابلہ آج تک کیا ھے وہ پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔میں دل سے انکو سلام پیش کرتا ہوں

یحییٰ کوکب نے کہا کہ آپ باہمت اور روشن منار ہیں جس عمر میں بیٹے باپ کے جنازے اٹھاتے ہیں آپ نے اس عمر میں دو جنازوں کو کندھا دیا ہے ایک بیٹے کو اور ایک اپنے آپ کو آپ کا نام تاریخ کا حصہ بن چکا ہے مگر افسوس ہے کہ ہم لوگ قدر اس وقت کرتے ہیں جب آدمی مر جاتا ہے آپ کی عظمت کو سلام،جیو ہزاروں سال۔اس کے بعد جیسن کرل لرنر نے ٹویٹ میں کہا کہ آپ سے لاکھ سیاسی اختلافات سہی مگر آپ کی قربانیوں سے منہ نہیں موڑا جا سکتا۔ اللہ تعالی راشد حسین شہید کے درجات بلند فرمائے اور آپ کو صبر۔عتیق نامی صارف نے کہا کہ ہم نے 71 سالوں سے اغیار کے مفادات کا تحفظ کیا ہے کبھی بھی پاکستان، پاکستان کے عوام کے مفادات کا تحفظ ہم کر ہی نہیں پاے ہیں۔ہم تو پاکستان میں اپنی آنا، ضد،بغض کی تسکین و تکمیل، اپنی اپنی جاگیر کی بالادستی کی جنگ اپنوں ہی کے خلاف لڑتے چلے آرہے ھیں۔ اسی اثناء میں پاکستان دولخت ہوا۔واضح رہے اے این پی رہنما میاں افتخار حسین کے صاحبزادے میاں راشد حسین کو 2010 میں  نوشہرہ کے علاقے پمبی میں نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا،فائرنگ اس وقت کی گئی تھی جب وہ قریبی عزیز کے ہمراہ بازار سے گزر رہے تھے ۔

Exit mobile version