لاہور(سچ نیوز) نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز‘‘ کے سینئر کرائم رپورٹر نے ٹریفک وارڈن کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، کرائم رپورٹر نے اپنے ساتھیوں سے مل کر وردی کا ایسا تقدس پامال کیا کہ پوری صحافی برادری کو بدنام کر کے رکھ دیا،کرائم رپورٹر کی وارڈن پر تھپڑوں، مکوں اور گالیوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جبکہ پولیس نے جیونیوز کے کرائم رپورٹر اور اس کے ساتھیوں کیخلاف 9دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹریفک وارڈن ایک کمرے میں بیٹھا ہوا ہے کہ کرائم رپورٹر احمد فراز اپنے ساتھیوں سمیت آتا ہے اور ٹریفک وارڈن باصر انور پر تشدد کرنا شروع کر دیتا ہے۔
ذرائع کے مطابق جیو ٹی وی کے کرائم رپورٹر اور ٹریفک وارڈن کے درمیان تنازع جیونیوز کے ہی کیمرہ مین ریحان کی طرف سے وارڈن کی ویڈیو بنانے سے پیدا ہوا ۔ایف آئی آر کے مطابق مدعی ٹریفک وارڈن کا کہنا ہے کہ وہ جیل روڈ پر اپنی ڈیوٹی پر موجود تھا کہ ایک سائیکل سوار ون وے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آ رہا تھا، وارڈن نے اس ون وے آنے سے منع کیاجس پر اس نے بحث و تکرار شروع کر دی۔اسی بحث و تکرار کے دوران وہاں سے گزرنے والے جیونیوز کے کیمرہ مین ریحان نے ویڈیو بنانا شروع کردی اور سیکٹر کےاندر آکر بھی موبائل ویڈیو بنانا جاری رکھا،
سیکٹرمیں موجود ٹریفک وارڈن انصر نے منع کیا تاہم کیمرہ مین باز نہ آیا جس پر سیکٹرانچارج نے کیمرہ مین کو کہا کہ سائیکل سوار اپنی غلطی کا اعتراف کر کے معافی مانگ کر چلا گیا ہے لہذا آپ سرکاری دفتر میں ویڈیو نہ بنائیں تاہم کیمرہ مین نے ویڈیو بنانے کا عمل جاری رکھا جس پر سیکٹر انچارج نے کیمرہ مین سے موبائل فون لے لیا اور اسے بیٹھنے کا کہا، جب پتا چلا کہ یہ جیو نیوز کا ہی کیمرہ مین ہے تو سیکٹر انچارج انصر نے کیمرہ مین کو موبائل واپس کر دیا۔موبائل واپس لیتے ہی کیمرہ مین نے جیو نیوز سے کرائم رپورٹر احمد فراز اور دیگر تین چار نامعلوم افراد کو بلا لیا۔جیونیوز کے رپورٹر احمد فراز اور اس کے ساتھیوں نے سیکٹر میں آتے ہی گالیاں نکالنا شروع کر دیں اور وارڈن پر تشدد کرنا شروع کر دیا اور وارڈن پر تھپڑوں اور مکوں کی بارش شروع کر دی اور یونیفارم بھی پھاڑ دیا تاہم موقع پر موجود سینئر ٹریفک وارڈنز نے بیچ بچاؤ کروایا۔ذرائع کے مطابق جیو نیوز کے رپورٹر احمد فراز واقعہ کے بعد یوم شہداءپولیس کے سلسلے میں تقریب کی کوریج کرنے چلے گئے جہاں پر چیف ٹریفک آفیسر ملک لیاقت، آئی جی پولیس سمیت لاہور پولیس کے دیگر افسران بھی موجود تھے، وہاں جا کررپورٹر احمد فراز نے چیف ٹریفک آفیسر کو سارے معاملے سے آگاہ کیا اور وارڈن کے ساتھ بدتمیزی کی پوری کہانی سنانے کے ساتھ ساتھ پولیس افسران کی موجودگی میں چیف ٹریفک آفیسر کے ساتھ تلخ کلامی اور بدتمیزی کی۔پولیس افسران نے جب اس واقعہ کی تصدیق کی تو ویڈیو میں کرائم رپورٹر احمد فراز کی بدمعاشی ثابت ہو گئی۔ذرائع کے مطابق جیو ٹی وی کے رپورٹر نےکرپٹ ٹریفک وارڈن کو برطرف کرنے کی بجائے دوسری کوئی محکمانہ سزا دینے کی سفارش کی تھی۔دوسری طرف نجی ٹی وی چینل ’’ جیو نیوز‘‘ کی انتظامیہ نے رپورٹر احمدفراز کو واقعہ کی مکمل انکوئرای تک معطل کر دیا ہے۔