کر اچی(سچ نیوز)کراچی میں بڑھتی ہوئی سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں ،بھتہ خوری، قبضہ مافیا اور بعض پولیس اہلکاروں کے جرائم میں ملوث ہونے کے بعد کراچی میں نئے پولیس چیف کی تعیناتی سے شہر قائد میں ’’تبدیلی ‘‘ آنے کا امکان پیدا ہو گیا ،نئے پولیس چیف نے جرائم کی روک تھام کے لئے محکمہ پولیس سے صفائی کا آغاز کرتے ہوئے شہریوں کی سہولت کے وٹس ایپ نمبر جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس کسی شخص کو ناجائز تنگ کرتی ہے تو وہ اس نمبر پر شکایات کا اندراج کرائیں ،ان کی فوری اور بر وقت مدد کی جائے گی ۔
نجی ٹی وی چینل ’’ جیو نیوز ‘‘ ڈاکٹر امیر علی شیخ نے اپنی تعیناتی کے بعد پہلی پریس کانفرنس میں سٹریٹ کرمنلز اور پولیس وردی میں چھپی کالی بھیڑوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کی مدد کے لیے ہیلپ ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے،اب ہم خود زیادتی کا شکار ہونے والے افراد سے رابطہ کریں گے اور متاثرہ شخص کو ہمیں ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر 150 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا جاتا ہے تاہم ناقص پراسیکیوشن کے باعث یہ ملزمان چند روز میں عدالتوں سے ضمانت پر رہا ہوجاتے ہیں،اب ہم اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ گرفتار ملزمان کے خلاف مضبوط کیس بنایا جائے اور ان کو عدالتوں سے سزائیں دلوائی جائیں، قبضہ مافیا اور منظم جرائم کی سرپرستی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرکے انہیں گرفتار کیا جائے گا۔ڈاکٹر امیر علی شیخ کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں کو پولیس کے حوالے سے کئی شکایات ہیں، ان شکایات کے ازالے کے لیے ہیلپ ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ اب ہم خود مظلوم سے رابطہ کریں ایسا نہ ہو کہ وہ ہمیں ڈھونڈتا پھرے، جس شخص کے ساتھ زیادتی ہوگی ہم اس کو خود بتائیں گے، اس کو آگاہی فراہم کریں گے اور اس کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا۔انہوں نے شہریوں کے لیے وٹس ایپ نمبر 03435142770 جاری کرتے ہوئے اپیل کی کہ اگر پولیس کسی شخص کو ناجائز تنگ کرتی ہے تو وہ اس نمبر پر شکایات کا اندراج کرائیں، ہماری کوشش ہوگی کہ کسی شہری کو ناجائز تنگ نہ کیا جائے، اگر کسی کو پولیس کی مدد کی ضرورت ہے تو وہ بھی اس نمبر پر رابطہ کرسکتا ہے، محکمہ پولیس میں 95 فیصد اچھے لوگ ہیں تاہم وہ چند پولیس اہلکار جو قبضہ مافیا اور منظم جرائم کی سرپرستی کرنے میں ملوث ہیں ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔یوم آزادی کے سیکیورٹی پلان کے حوالے سے امیر علی شیخ نے کہا کہ کراچی کی روشنیاں بحال ہوگئی ہیں، شہر میں یوم آزادی کے حوالے سے ابھی سے جشن کا سماں ہے، شہریوں کی خوشیوں کو خراب کرنے کے لیے دشمن تخریب کاری کی واردات کرسکتے ہیں اس کے لیے ہم نے سیکیورٹی پلان مرتب کرلیا ہے، جشن آزادی کے موقع پر 13 ہزار اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گےجبکہ مزار قائد پر ایک ہزار اہلکار جبکہ سی ویو پر 550 اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔انہوں نے مدد گار ہیلپ لائن 15 کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے کہا کہ شعبے میں 500 اہلکاروں کی نفری بڑھادی گئی ہے جبکہ 50 گاڑیاں اور50 موٹر سائیکلیں بھی فراہم کی گئی ہیں تاکہ شہریوں کو تسلی ہو کہ وہ 15 پر فون کریں تو پولیس اس کی کال پر فوری ایکشن لے۔