­
آدم خوروں کے شکاری کی جنگلی زندگی کی داستان …قسط نمبر 3 – MAST MAST FM
8 °c
Islamabad
7 ° ہفتہ
8 ° اتوار
10 ° پیر
10 ° منگل
ہفتہ, مئی 31, 2025
  • Login
  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
    • ویڈیو آرکائیو
    • غربت کا حصہ
    • کہانیاں
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
    • ویڈیو آرکائیو
    • غربت کا حصہ
    • کہانیاں
No Result
View All Result
No Result
View All Result
ہوم کہانیاں
آدم خوروں کے شکاری کی جنگلی زندگی کی داستان …..قسط نمبر1

آدم خوروں کے شکاری کی جنگلی زندگی کی داستان …قسط نمبر 3

آدم خوروں کے شکاری کی جنگلی زندگی کی داستان ...قسط نمبر 3

30/05/2019
0 0
0
شئیرز
44
ویوز
Share on FacebookShare on Twitter

میں نے اس قصے سے پہلے دریائے تلوادی ،اس کے نواحی پہاڑوں اور وادی کا ذکر کیا ہے۔یہ علاقہ نارتھ فارسٹ ڈویژن کے نہایت گنجان، خطرناک اور دشوار گزار علاقوں میں سے ہے۔میں نے جس مقام پر بیرا کو پکڑا تھا وہاں سے یہ دریا اور اسی نام کی وادی تقریباً گیارہ مل دور ہے۔درندوں ا ور دوسرے چھوٹے بڑے جانوروں کے علاوہ یہاں حشرات الارض خصوصاً سرخ اور پیلی مکڑیوں کی کثرت ہے۔اس لیے مقامی باشندے تلوادی کے علاقے کو ’’مکڑیوں کی بستی‘‘ بھی کہتے ہیں۔ان مکڑیوں کی لمبائی نو دس انچ تک ہوتی ہے اور ان کے بیضوی جالے بیس بیس فٹ چوڑے دیکھے گئے ہیں۔نہایت زہریلی ،تندخواور نڈر مکڑیاں ہیں۔آدمی کو کاٹ لیں اور اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو چند گھنٹوں کے اندر اندر موت واقع ہو جاتی ہے۔یہ مکڑیاں آگ اور روشنی سے بہت ڈرتی ہیں۔

لوگ اس علاقے میں جانے کی جرأت ہی نہیں کرتے۔ اگر کسی وجہ سے جانا پڑے تو ہاتھوں میں لمبی لمبی مشعلیں اٹھا لیتے ہیں۔کیونکہ مکڑیاں جابجا ملتی ہیں۔مقامی باشندوں کے خوف کھانے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ مکڑیاں آدم خور ہیں۔بعض اوقات اکیلے آدمی کو جنگل میں گھیر کر کاٹ لیتی ہیں۔جب وہ مر جاتا ہے یا درد کی شدت سے بے ہوش ہو جاتا ہے تو اسے نوچ نوچ کر ہڑپ کر جاتی ہیں۔ایک مرتبہ میں نے اس علاقے سے گزرتے ہوئے ایسا ہی لرزہ خیز منظر دیکھا تھا۔ کسی آدمی کی بڑی ہوئی لاش پر بے شمار سرخ اور پیلی مکڑیاں ایک دوسرے کی جانی دشمن ہونے کے باوجود شکار کا گوشت مل جل کر کھاتی ہیں۔اگر ایسا موقع نہ ہو اور کوئی سرخ مکڑی پیلی مکڑی کے جالے میں چلی جائے تو جالے کی مالکہ فوراً اس کا حملہ کر دیتی ہے۔اپنا شکار مار ڈالنے کے بعد یہ مکڑیاں پہلے اس کا خون چوستی ہیں اور گوشت بعد میں کھاتی ہیں۔

اس وادی کے ایک کنارے پر گوٹھی رین نام کی ایک خوبصورت پہاڑی ہے۔دریائے چنار اس پہاڑی کے نیچے سے گزرتا ہے۔یہاں ایک بستی آباد ہے جسے کمپی کاری کہتے ہیں۔کمپی کاری کے نواحی جنگل میں ہاتھیوں کی حکومت ہے۔مجھے یاد ہے چند سال پیشتر یہاں ایک مست ہاتھی نے خاصا ادھم مچایا تھا۔ اس نے نہ صرف پوری بستی تہس نہس کر دی بلکہ سات آدمی بھی مار ڈالے تھے۔ میں نے اس ہاتھی کو کیسے مارا، اس کی داستان پھر کبھی سناؤں گا۔ اس وقت تو وادی کے خونخوار ریچھوں اور مندا چی پالم کے آدم خور شیر کا ذکر کرتا ہوں جو میری شکاری زندگی کے ناقابل فراموش تجربات میں سرفہرست ہے۔

تلوادی دراصل بانس کے درختوں کا گھنا جنگل ہے۔بعض مقامات پر بات سات آٹھ آٹھ فٹ اونچی گھاس بھی اگی ہوئی ہے جس کے ریشے ریزربلیڈ کی مانند تیز ہیں۔معمولی کپڑوں کا ذکر ہی کیا، چمڑے کا لباس بھی ان ریشوں سے رگڑ کھا کر چھلنی ہو جائے۔البتہ چکنے بال اور لباس پر یہ گھاس اثر نہیں کرتی۔ یہی وجہ ہے کہ شیر اور چیتے بلکہ جنگلی بھینسے بھی اس گھاس کے اندر اطمینان سے گھس جاتے ہیں اور انہیں کوئی گزند نہیں پہنچتا۔ ان جانوروں کے علاوہ تلوادی جنگل ریچھوں،جنگل سوروں،سانبھروں بھونکنے والے ہرنوں اور ہاتھیوں کے لیے شہرت رکھتا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ جو شکاری اس جنگل میں آکر زندہ سلامت گھر لوٹ گیا وہ بڑا خوش نصیب ہے۔

بیرا پجاری کو معلوم نہ تھا کہ میں اس جنگل کے چپے چپے سے واقف ہوں۔وہ مجھے ان بیوقوف اور اناڑی شکاریوں میں شمار کرتا تھا جو شیخی میں آن کر جنگل میں گھس جاتے ہیں اور کسی نہ کسی درندے کے ہاتھوں جان کھو بیٹھتے ہیں۔دراصل بیرا کو بندوق ہاتھ سے نکل جانے کا بڑا رنج تھا۔ پہلے تو اس نے منت سماجت سے مجھے رام کرنا چاہا لیکن میرے انکار اور ڈانٹ ڈپٹ سے ڈر گیا۔ اس کا خیال تھا کہ بڈھا شیر مار کر خوش ہو جاؤں گا مگر اس کی یہ توقع بھی پوری نہ ہوئی۔جھنجھلا کر اس نے مجھ سے انتقام لینے کی ٹھانی اور سوچا اس مردود کو تلوادی کا راستہ دکھایا جائے تاکہ اس بہانے اس کا قصہ تمام ہو جائے۔میں ہندو پجاریوں کی فطرت سے بخوبی آگاہ ہوں کیونکہ عمر عزیز کا نصف سے زیادہ حصہ انہی کے درمیان کاٹا ہے۔مجھے اچھی طرح معلوم ہے کہ ان کی کسی بات پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔اس قوم کی فطرت میں دھوکا،فریب ،مکاری اور وعدہ خلاف کے عناصر کوٹ کوٹ کر بھرے ہیں۔نازک سے نازک موقعوں پر ساتھ چھوڑ دینا اور دغا دینا ان کا شیوہ ہے۔ابتداء میں میرے ہندو ملازموں اور راہبر شکاریوں نے مجھے دھوکے دیئے اور مجھے موت کے منہ میں چھوڑ کر بھاگتے رہے۔چنانچہ ان کی فطرت سے آگاہ ہو کر میں نے ہندو ملزم رکھنے چھوڑ دیے اور آئندہ طے کیا کہ اگر ان کی معیت میں جنگل کے اندر جانا پڑے تو خود پیچھے رہوں گا اور انہیں آگے بڑھایا کروں گا۔(جاری ہے)

ShareSendTweetShare

Related Posts

عبدالقدیر خان
خبریں

عبدالقدیر خان

11/10/2021
اب اگر میں کہوں قصور ٹیچرکا تھا تب بھی میں مجرم
کہانیاں

اب اگر میں کہوں قصور ٹیچرکا تھا تب بھی میں مجرم

12/03/2021
چھوٹے تم بہادر ھو بس کبھی کمزور مت پڑنا
کہانیاں

چھوٹے تم بہادر ھو بس کبھی کمزور مت پڑنا

30/01/2021
شیخ الحدیث والتفسیر علامہ حافظ خادم حسین رضوی
کہانیاں

شیخ الحدیث والتفسیر علامہ حافظ خادم حسین رضوی

22/11/2020
دنیا میں تیرے کچھ نیک بندے بھی ہیں جو ھم خواجہ سرا سے بھی رحم اور تہذیب سے پیش آتے ھیں۔
کہانیاں

دنیا میں تیرے کچھ نیک بندے بھی ہیں جو ھم خواجہ سرا سے بھی رحم اور تہذیب سے پیش آتے ھیں۔

11/08/2020
ہمیں صحافی ہونے پر فخر ہے کرونا کا خوف ہو یا گولیوں کی ترتراہٹ آندھی ہو یا طوفان ہمارا قلم ہمارا کیمرا آپکے حقوق کے لیے ریڈی رہتا ہے
کہانیاں

رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ

26/04/2020

تازہ ترین

ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

بولے کوئی ہنس کر تو چھڑک دیتے ہیں جاں بھی

26/12/2023
تصویرِ میکدہ میری غزلوں میں دیکھئیے

یوں چٹکتی ہیں خرابات میں جیسے کلیاں

04/12/2023
ٹھیک ہے میں نہیں پسند اُنہیں

تھی نگہ میری نہاں خانۂ دل کی نقاب

04/12/2023
ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

صاحب کو دل نہ دینے پہ کتنا غرور تھا

03/12/2023
ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

گر انکا تخت و تاج الٹا نہیں سکتے

02/12/2023

نماز کے اوقات

  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
Whatsup only : +39-3294994663
About Us | Privacy Policy

© 2007 Mast Mast Fm ( Umar Avani )

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
    • ویڈیو آرکائیو
    • غربت کا حصہ
    • کہانیاں

© 2007 Mast Mast Fm ( Umar Avani )

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In