میں اسے چاہتا تو ہوں
مگر احترام اظہار نہیں کر سکتا
میں تیرے اس بدن کو
محبت کا نام دے کر آلودہ نہیں کر سکتا
مرید جتنا بھی کامیاب ہو جاۓ
اب مرشد کا مقابلہ تو نہیں کر سکتا
علی کو جاننے کیلۓ بھی علی چاہیۓ
اب ہر شخص بھی تو علی علی نہیں کر سکتا
میں یزید کا ساتھ دے کر
آل محمد سے دغا نہیں کر سکتا