نیویارک(سچ نیوز)اقوام متحدہ نے کہاہے کہ انھیں چین میں ایغور برادری کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں پر تشویش ہے اور انھوں نے چینی حکومت سے کہا ہے کہ انسدادِ دہشتگردی کا کہہ کر جنھیں گرفتار کیا گیا ہے انھیں رہا کیا جائے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بیان اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے اس وقت جاری کیا جب انھیں ایک اجلاس میں بتایا گیا کہ سنکیانگ صوبے میں مسلمان اوغروں کو ری ایجوکیشن کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔اس ماہ کے آغاز میں اقوام متحدہ کی نسلی امتیاز کے خاتمے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کا کہنا تھا کہ مصدقہ اطلاعات کے مطابق بیجنگ نے ایغورخطے کو ایک ایسے علاقے میں تبدیل کر دیا ہے جو کہ ایک انٹرنمنٹ کیمپ معلوم ہوتا ہے۔اقوام متحدہ کی کمیٹی نے اپنا مشاہدہ ظاہر کرتے ہوئے چینی قوانین میں دہشتگردی کی بہت وسیع تعریف، انتہا پسندی کے مبہم حوالے اور علیحدگی کی غیر واضح تعریف پر تنقید کی۔کمیٹی نے چینی حکومت سے کہا کہ وہ بغیر فردِ جرم کے لوگوں کو حراست میں رکھنا ختم کر دیں۔ موجودہ حالات میں حراست میں لیے گئے افراد کو رہا کریں،حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد اور وجوہات بیان کریں،نسلی اور مذہبی بنیادوں پر امتیاز کرنے کے الزامات کی غیر جانبدارانہ تفتیش کروائی جائے۔