­
1 "غربت کا حصہ " – MAST MAST FM
8 °c
Islamabad
7 ° ہفتہ
8 ° اتوار
10 ° پیر
10 ° منگل
بدھ, مئی 21, 2025
  • Login
  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
    • ویڈیو آرکائیو
    • غربت کا حصہ
    • کہانیاں
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
    • ویڈیو آرکائیو
    • غربت کا حصہ
    • کہانیاں
No Result
View All Result
No Result
View All Result
ہوم غربت کا حصہ
1 "غربت کا حصہ "

1 "غربت کا حصہ "

1 "غربت کا حصہ

11/07/2019
0 0
0
شئیرز
46
ویوز
Share on FacebookShare on Twitter

کیا قیامت خیز گرمی ہے اور اوپر سے لائٹ بھی دفع ہو گئی تھی اووفف اب اس سڑی ہوئی گرمی میں کیسے کام کرونگی یہ شزا تھی جسے ہمیشہ سے اپنی غربت سے نفرت تھی اور وہ ایک ایسے ہمسفر کی خواہش رکھتی تھی جو اسے اس گرمی کے سڑے ہوئے ماحول سے نکال کر فل بڑے سے گھر میں رکھے جہاں ہر کمرے میں اے سی لگے ہوں اسکا بس نہ چلے کچن تک میں اے سی لگوا لے وہ بڑے بڑے سپنے دیکھنے کی عادی تھی اس نے ٹھان لی تھی اس غربت زدہ زندگی سے نکل جانا ہے کسی طرح سے کوئی امیر پیسے والا بندہ ملے اور وہ اس سے شادی کر لے تاکہ اپنی بقیہ زندگی سکون سے جی سکے اس کی دو بہنیں اور ایک بھائی تھا اور شزا سب سے بڑی تھی جبھی وہ سوچتی تھی کہ اگر اسکی شادی کسی دولت مند سے ہو گئی تو وہ اپنے بہن بھائیوں کی بھی زندگی میں سکون بھر پائے گی ورنہ تو یونہی سڑی ہوئی غربت زدہ زندگی گزارتے ہوئے بڈھا ہو جانا ہے اماں ابا تو کسی غریب کو ہی ڈھونڈ کر شادی کر دیں گے اور وہ کبھی غریب سے امیر نہیں بن پائے گی

پڑھائی وہ کر نہیں سکی تھی حالات اجازت ہی نہیں دے سکے کہ وہ آگے پڑھتی

آٹھویں کلاس میں فائنل امتحان کے دوران ہی اماں کی طبیعت خراب ہو گئی تھی جب بھائی پیدا ہوا تھا کیونکہ وہ گھر میں سب سے بڑی تھی تو ساری زمہ داری اس کے کاندھے پر آگئی تھی بچپن سے ہی وہ ماں کا روپ دھار چکی تھی لیکن اندر ہی اندر وہ پیچو تاب کھاتی رہتی کیا زندگی ہے ہماری چھوٹا سا خالی سا گھر جس میں سامان بھی سارا ٹوٹا پھوٹا تھا

ایک تخت جس پر امی سوتی تھیں باقی سب بہن بھائی نیچے بستر لگاتے تھے دوسرے کمرے میں جو لکڑی کے صوفے ڈال کر کچھ مہمانوں کے قابل بنایا ہوا تھا ادھر سارا دن محنت کر کے تھک ہار کر ابا جب آتے تھے تو صوفے پر پڑی ہوئی چادر کو اوڑھ کر اسی صوفے کی گدی کو سائڈ میں رکھ کر تکیہ بناتے اور سو جاتے

ابا ایک بڑے سے ہوٹل میں کام کرتے تھے جہاں سے اکثر بچا کچا کھانا لے آتے تھے تو وہ لوگ بڑے خوشی سے کھا لیتے تھے ابا کے ہوٹل میں جوب کی وجہ سے دو فائدے تھے ایک تو ان سب کو اچھا کھانا کھانے کو مل جاتا تھا

دوسرا وہاں بڑے بڑے لوگ کھانا کھاتے تھے اور شزا اکثر ابا کے ساتھ لٹک کر وہاں چلی جاتی تھی کہ شاید کوئی بڑے گھر کا لڑکا اسے پسند کر لے اور پھر وہ امیر ہو جائے

پیسے والوں کا بھی اپنا مزاج ہوتا ہے جسے ہم شاہانہ مزاج کہتے ہیں یہ پیسے والے ایک کھانا کھاتے وقت کبھی پیسہ نہیں دیکھتے کتنا خرچ ہوا اور ایک…….!!!
لڑکی خریدتے وقت…!!!

شزا اکثر اپنے باپ کے ساتھ ہوٹل جاتی تھی اسے وہاں کی چمک دمک بہت بھاتی تھی وہ جب وہاں جاتی اور سبکو ٹیبل پر ڈھیروں کھانے کھاتے ہوئے دیکھتی تو اکثر یہی سوچتی تھی ان لوگوں کا ایک وقت کا کھانا ہمارے تین دن کے کھانے کے برابر ہوتا ہے پتہ نہیں کہاں سے لاتے ہیں اتنا بڑا پیٹ جو سب ٹھونس لیتے ہیں اسے کبھی کبھی شدت سے جلن محسوس ہونے لگتی کہ اللہ میاں نے ہمیں کیوں نہیں دیا اتنا پیسہ ہمیں کیوں غریب بنا دیا کاش ہمارے پاس بھی بڑی سی گاڑی ہوتی اور ہم بھی عیش سے ایسے ہوٹل میں آکر سب کو دکھاتے دیکھو ہم بھی تمہاری طرح امیر ہیں پیسہ ہے لیکن یہ سب صرف ایک سپنا ہوتا جب وہ اپنے اسی خالی مکان میں لوٹتی تو سارا سپنا خاک میں مل جاتا وہی ٹوٹا پھوٹا سادا سا بستر وہی ابا کا صوفہ چھوٹا سا کچن اور اسکے گندے سانولے سے بہن بھائی…ایسا نہیں کہ وہ بہت بدصورت تھی ایک وہ ہی اپنے سب بھائی بہنوں میں کچھ رنگ کی صاف تھی اور پھر امیر لوگوں کو دیکھ دیکھ کر. اسے اپنے آپ کو ہر وقت سنوارنے کا شوق سر پر سوار رہتا مگر اس غربت میں وہ کتنا سنوار لیتی لگتی پھر بھی حلئے سے غریب ہی تھی کیونکہ بدصورتی بھی تو غربت کا حصہ ہوتی ہے

وہ رات کو لیٹ کر سوچتی یہ امیر لوگ اتنے گورے کیسے ہو جاتے ہیں شاید پیسہ انسان کو خوبصورت بنا دیتا ہے اس نے آج تک کوئی امیر بندہ یا بندی بدصورت نہیں دیکھی بدصورتی بھی شاید غریب کا ہی نصیب تھی یا اللہ غریب ہونا کیوں اتنی بڑی گالی ہے..؟ بیماری، چڑچڑا مزاج، بدصورتی، گندگی سب غریب کے حصے میں کیوں لکھ دی امیر کے پاس بیماری بھی آکر دور بھاگ جاتی ہے اس کے پاس پیسہ ہوتا ہے اور وہ بہتر سے بہتر ڈاکٹر کے پاس علاج کروا لیتا ہے ہشاش بشاش سگریٹ کے کش لگاتا ہوا پھر رہا ہوگا نہ اس کے پاس پیسہ ختم ہوتا ہے نہ اسکی خوبصورتی ختم ہوتی ہے امیر کے ہاتھ میں سگریٹ بھی اچھی لگتی ہے اور غریب کے ہاتھ میں سگریٹ بھی زہر لگ رہی ہوتی ہے وہ کھانس رہا ہوتا ہے امیر کو مجال ہے جو سگریٹ پیتے ہوئے کھانسی آجائے انکی تو عورتیں بھی کش پہ کش لگاتی ہیں سگریٹ کا مہنگے سے مہنگا برینڈ جو پیتے ہیں غریب تو سگریٹ بھی سستی سے سستی پیتا ہے اور جلد ہی بیماری اسے گھیر لیتی ہے

ان کے بڈھے لوگ بھی کیسے سجے سنورے نظر آتے ہیں اور غربت تو جوانی میں ہی انسان کو بڈھا کر دیتی ہے
شاید یہ بڑھاپا بھی غربت کا حصہ ہوتا ہے

باجی مجھے قائدہ پڑھا دو… وہ پھر خیالوں میں گُم تھی کہ چھوٹے بھائی صفدر نے اسے جھنجھوڑ دیا اسے مدرسے کا سبق یاد کرنا تھا اور مدرسے میں قاری صاحب کی مار یاد آکر اسے اپنا سبق یاد کرنا آگیا تھا جو وہ بھول چکا تھا اور اب شزا کے پیچھے پڑا ہوا تھا اسے قاری صاحب پھر ماریں گے اسے سبق یاد کرا دو

ارے میرے بھائی فکر نہیں کرو تمہاری بہن جب امیر ہو جائے گی تو پیسے دے کر قاری صاحب کو گھر پر بلوا کر پڑھوا لے گی اس وقت کوئی نہیں مار سکے گا یہ مار بھی غربت کا حصہ ہے ابھی کھا لو شزا نے بھی بیزاری سے جواب دیا

بھائی بیچارہ پھر منت کرنے لگا اور شزا کو نا چاہتے ہوئے بھی اپنے خواب سے باہر آکر اسے پڑھانا پڑ گیا

ابا آج میں بھی چلونگی آپ کے ساتھ.. شزا نے ابا کو جاتے ہوئے پھر فرمائش کی وہ اکثر ہی ابا کے ساتھ بائک پر لٹک کر چلی جاتی تھی اور پھر باہر بیٹھ جاتی آتے جاتے لوگوں کو دیکھتی رہتی یا پھر ہوٹل کے شیشوں سے جھانک کر اندر لوگوں کو کھاتا ہوا دیکھتی رہتی

نہیں بیٹا آج آپ کی امی کی طبیعت ٹھیک نہیں آپ گھر سنبھالو اب ویسے بھی آپ بڑی ہو گئی ہو اچھا نہیں لگتا اسطرح آپ کا باہر بیٹھنا
اسکا موڈ آف ہو گیا تھا وہ ابھی صرف سترہ سال کی ہوئی تھی لیکن اس سترویں سال میں ستر سال کی سوچ رکھتی تھی

اس کو اپنا گھر سخت نا پسند تھا بس وہ کھلی فضا میں سانس لے کر سکون محسوس کرتی تھی
اس دن بھی سخت گرمی تھی اوپر سے لائٹ چلی گئی تھی اور وہ منہ بسورتی ہوئی کام کر رہی تھی اس نے چھوٹی بہنوں کو بھی کام پر لگایا اور خود برتن دھونے چلی گئی حالانکہ ابھی نہا دھو کر کپڑے بدلے تھے ایک دم گھر کی بیل بجی شکر لائٹ آگئی وہ جلدی سے پنکھے کے سامنے آکر پسینے خشک کرتے ہوئے بہنوں کو آواز دینے لگی دیکھو دروازے پر کون ہے

لیکن جب بار بار بیل بجی اسے ہی جانا پڑا باہر وائٹ کلر کی بڑی سی کار کھڑی ہوئی تھی وہ اس کار کو دیکھ کر حیران رہ گئی یہ کسکی گاڑی ہے اور ہمارے غریب خانے پر..

یہ شبیر احمد کا گھر ہے..؟ سائڈ سے ایک ادھیڑ سی عمر کا آدمی سامنے آگیا

جی شزا نے اپنا سر کا دوپٹہ ٹھیک کرتے ہوئے جواب دیا

کون ہیں آپ انکی..؟ اس شخص نے دوبارہ سوال کیا

بیٹی… شزا نے دھیرے سے جواب دیا
انہیں کرنٹ لگ گیا ہے اور ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے ویسے تو اب جان خطرے میں نہیں ہے لیکن وہ ابھی بیہوشی میں ہیں آپ لوگ میرے ساتھ چل سکتے ہیں..

وہ حیران پریشان روتی ہوئی اندر بھاگی جلدی سے اماں کو ساتھ لیا اماں نے برقع اوڑھا اور بہن بھائ کو ساتھ لیا ان صاحب کی گاڑی میں ہسپتال پہنچ گئی

زندگی میں پہلی بار وہ اتنی بڑی گاڑی میں بیٹھی تھی لیکن موقع ایسا تھا کہ اس وقت وہ گاڑی بھی مزہ نہیں دے رہی تھی ابا کا خیال ستا رہا تھا یا اللہ میرے ابا کو کچھ نہ ہو وہ ہی تو ایک سہارا ہیں وہ بھی چلے گئے تو ہم کیا کریں گے… آنسو خود بہ خود اسکی آنکھیں بھگو رہے تھے گاڑی کے سامنے والے مرر سے دو آنکھیں اس پر ٹکی ہوئی تھیں..❤️

ShareSendTweetShare

Related Posts

غربت کا حصہ ” آخری حصہ.
غربت کا حصہ

غربت کا حصہ ” آخری حصہ.

03/08/2019
"غربت کا حصہ” چوتھی قسط "
غربت کا حصہ

"غربت کا حصہ” چوتھی قسط "

29/07/2019
1 "غربت کا حصہ "
غربت کا حصہ

غربت کا حصہ.. شاکرہ مفتی عمران تیسری قسط

15/07/2019
1 "غربت کا حصہ "
غربت کا حصہ

غربت کا حصہ.. دوسری قسط

11/07/2019

تازہ ترین

ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

بولے کوئی ہنس کر تو چھڑک دیتے ہیں جاں بھی

26/12/2023
تصویرِ میکدہ میری غزلوں میں دیکھئیے

یوں چٹکتی ہیں خرابات میں جیسے کلیاں

04/12/2023
ٹھیک ہے میں نہیں پسند اُنہیں

تھی نگہ میری نہاں خانۂ دل کی نقاب

04/12/2023
ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

صاحب کو دل نہ دینے پہ کتنا غرور تھا

03/12/2023
ملے بنا ہی بچھڑنے کے ڈر سے لوٹ آئے

گر انکا تخت و تاج الٹا نہیں سکتے

02/12/2023

نماز کے اوقات

  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
Whatsup only : +39-3294994663
About Us | Privacy Policy

© 2007 Mast Mast Fm ( Umar Avani )

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • Live Tv
  • Chat Room
  • شاعری
  • ہماری ٹیم
  • مزید
    • ویڈیو آرکائیو
    • غربت کا حصہ
    • کہانیاں

© 2007 Mast Mast Fm ( Umar Avani )

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In