لندن (سچ نیوز )مقبوضہ کشمیر کے پیلٹ گنز متاثرین کی ڈاکیو منٹری نشر کر دی گئی ہے ،ڈ اکیومنٹری فرانسیسی پروڈیوسرٹونی کامٹی کے بیٹے پال کامٹی نے بنائی ہے ۔تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صحافی کنٹرول لائن کی خلاف ورزیوں پر فلم بنانے سری نگر گیا تھا لیکن پال کامٹی نے کشمیر میں ظلم و بربریت دیکھ کر فلم کا موضو ع ہی تبدیل کر دیا ، پال کا مٹی نے ڈاکیو منٹری 2017 کے دوران عکس بند کی تھی ۔پال کا مٹی نے بھارتی حکومت کا موقف بھی حاصل کی ۔بھارتی حکومت نے ڈاکیو منٹری کی شوٹنگ روکوانے کیلئے تمام حدیں پار کر دیں ، بھارتی فوج نے پال کا مٹی اور ان کے عملے کو تین ہفتے کیلئے جیل میں رکھا تاہم عالمی سطح پر احتجاج کے بعد پال کا مٹی اور 8اراکین کو ملک بدر کر دیا گیا ۔پال کا مٹی نے آزاد کشمیر میں بھی شوٹنگ کی اور پاکستان کا موقف بھی حاصل کیا تاہم پال کا مٹی نے تقریب میں سری نگر کی اصل صورتحال کا ذکر کیا تو وہاں بیٹھے ہر شخص کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے ۔ڈاکیو منٹری میں مسئلے کا انتہائی غیر جانبدرانہ انداز میں تجزیہ پیش کیا گیا ہے ۔یورپی قوانین کے تحت پیلٹ گنز کی اصل فوٹیجز حساس قرار پائیں تھیں اور پیلٹ گنز کی دل دہلا دینے والی اصل فوٹیجز ہٹانی پڑیں ۔