کراچی (سچ نیوز) اینکر پرسن وقار ذکا کو کراچی کے علاقے کلفٹن کی پولیس نے گاڑی میں شیشہ (حقہ) رکھنے پر گرفتار کرلیا تاہم بعد ازاں انہیں رہا کردیا گیا۔ وقار ذکا کی گرفتاری کے حوالے سے کہا گیا کہ ان کی گاڑی سے ولائتی شراب اور لڑکی برآمد ہوئی تاہم اینکر پرسن نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے یہ وضاحت کی ہے کہ یہ خبریں غلط ہیں ۔وقار ذکا اپنے دوستوں کے ساتھ گاڑی میں جارہے تھے ، تبھی کلفٹن پولیس نے انہیں روک کر گاڑی کی تلاشی لی۔ جس کے دوران شیشہ برآمد ہوا جس پر وقار ذکا کو حراست میں لے لیا گیا اور پرچہ کاٹ دیا گیا۔ وقار ذکا کی گرفتاری کے حوالے سے بعض ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر یہ خبریں آئیں کہ ان کی گاڑی سے ولائتی شراب برآمد ہونے پر انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔دوسری جانب وقار ذکا نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں غلط خبروں پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں شیشہ رکھنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ ’ پولیس والے مجھے تھانے لے گئے، انہوں نے وہاں مجھے اچھے طریقے سے بٹھا کر چائے پانی پوچھا اور کہا کہ شیشہ رکھنے کے جرم میں آپ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنا پڑے گی ۔ میں نے وجہ پوچھی تو پولیس والوں نے بتایا کہ شیشہ کے حوالے سے سختی زیادہ ہے، اگر کسی کے گھر میں بھی شیشہ پڑا ہو تو پولیس اندر گھس کر اسے اٹھالے گی اور پرچہ کاٹے گی‘۔وقار ذکا نے ایف آئی آر کا عکس بھی ٹوئٹر پر شیئر کیا اور کہا ” تو اس ایف آئی آر میں وقار ذکا نشے کی حالت میں شراب کی بوتلوں کے ساتھ پکڑا گیا ہے یا شیشہ رکھنے پر ایف آئی آر ہے؟ نیوز والو آپ کیا دکھاتے ہو؟ چیف جسٹس کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے“۔وقار ذکا نے ایف آئی آر کا عکس بھی ٹوئٹر پر شیئر کیا اور کہا ” تو اس ایف آئی آر میں وقار ذکا نشے کی حالت میں شراب کی بوتلوں کے ساتھ پکڑا گیا ہے یا شیشہ رکھنے پر ایف آئی آر ہے؟ نیوز والو آپ کیا دکھاتے ہو؟ چیف جسٹس کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے“۔