نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان کی خاتون آفیسر، جس نے کئی طالبان کو سزائے موت دلوانے میں اپنا کردار ادا کیا، ملک سے فرار ہو کر البانیہ پہنچ گئی۔ میل آن لائن کے مطابق اس 32سالہ خاتون کا نام گل فروز ابتکار ہے جو کابل میں شعبہ کریمنل انویسٹی گیشن کی نائب سربراہ تھی۔ اگست میں طالبان کے افغانستان پر قابض ہونے کے بعد سے وہ روپوشی کی زندگی گزار رہی تھی اور ڈرامائی انداز میں چھپتے چھپاتے وہ کسی طرح بارڈر پار کرکے تاجکستان میں داخل ہوئی اور وہاں سے البانیہ پہنچ کر اب وہاں پناہ گزین ہے۔رپورٹ کے مطابق طالبان افغانستان پر قبضے کے بعد سے گل فروز اور دیگر ان لوگوں کی تلاش میں تھے جنہوں نے امریکی قبضے کے دنوں میں طالبان کو سزائے دلوانے میں کردار ادا کیا تھا۔ گل فروز نے افغانستان سے نکلتے وقت ایک برطانوی نیوز ایجنسی کو میسج کرکے بتایا تھا کہ ”مجھے ایک آدمی مل گیا ہے جو مجھے سڑک کے راستے بارڈر پار کروا کے تاجکستان پہنچائے گا۔ یہ بہت خطرناک کام ہے مگر میرے پاس اس کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ اگر میں افغانستان سے زندہ بچ نکلنے میں کامیاب ہو جاتی ہوں تو کیا مجھے برطانیہ کا ویزا مل جائے گا؟“البانیہ میں پہنچنے کے بعد گل فروز نے بتایا کہ ”میں خوش قسمتی سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئی ہوں مگر میں اپنی ماں اور بھائی کے بارے میں بہت فکرمند ہوں جو اب بھی افغانستان میں مقیم ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ انہیں بھی کسی طرح افغانستان سے نکالا جائے۔“