یوں چٹکتی ہیں خرابات میں جیسے کلیاں
یوں چٹکتی ہیں خرابات میں جیسے کلیاں
-
منجانب AvaniAdmin

آج پھر روح میں اک برق سی لہراتی ہے
یوں چٹکتی ہیں خرابات میں جیسے کلیاں
شعلۂ غم کی لپک اور مرا نازک سا مزاج
موت اک امر مسلم ہے تو پھر اے ساقی
سو بھی جا اے دل مجروح بہت رات گئی
اور تو دل کو نہیں ہے کوئی تکلیف عدمؔ
- Categories: شاعری
Related Content

بولے کوئی ہنس کر تو چھڑک دیتے ہیں جاں بھی
منجانب
AvaniAdmin
26/12/2023

تھی نگہ میری نہاں خانۂ دل کی نقاب
منجانب
AvaniAdmin
04/12/2023

صاحب کو دل نہ دینے پہ کتنا غرور تھا
منجانب
AvaniAdmin
03/12/2023

گر انکا تخت و تاج الٹا نہیں سکتے
منجانب
AvaniAdmin
02/12/2023

اب مرشد کا مقابلہ تو نہیں کر سکتا
منجانب
AvaniAdmin
02/12/2023

تجھ کو ہمارے بعد محبت نہ مار دے
منجانب
AvaniAdmin
02/12/2023