بٹگرام (سچ نیوز) خیبرپختونخوا کے ضلع بٹ گرام میں صوبائی اسمبلی کے حلقے میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ہفتے کو مسلسل تیسرے روز بھی احتجاج اور دھرنا جاری ہے۔ پاکستان راہ حق پارٹی کے کارکنوں اور دیگر مظاہرین کی جانب سے الیکشن کے دن سے شروع کئے گئے احتجاج کے باعث کچہری چوک پر مرکزی شاہراہ قراقرم بند ہے۔
مظاہرین اور پاکستان راہ حق پارٹی کے کارکنان انتظامیہ کے خلاف نعرے لگارہے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ وہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 29 پولنگ سٹیشنزمیں ہونے والی دھاندلی اور نتائج میں ردوبدل کو قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے 2 گھنٹے بعد نتائج کو روک دیا گیا جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار کو کامیاب قرار دیا گیا۔کے پی اسمبلی کے حلقہ پی کے 29 میں مجموعی طور پر 56 ہزار 485 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے عطاءمحمد کو 17 ہزار 142 ووٹ پڑے اور پی ٹی آئی کے تاج محمد کو 20 ہزار 177 ووٹ ملے جبکہ حلقے میں 2 ہزار 201 (3 اعشاریہ 9 فیصد) ووٹ منسوخ ہوئے۔
مظاہرین کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس دھاندلی کے ثبوت ویڈیو کی شکل میں ہیں جبکہ الیکشن کا عملہ ان کے فون چھیننے کی کوشش کررہا ہے لیکن وہ ناکام ہوا۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان(ای سی پی) کی جانب سے پولنگ سٹیشنز میں موبائل فون لے کر جانے کی سختی سے ممانعت کی گئی تھی۔عطاءمحمد کا کہنا تھا کہ میں نے جمعرات کو ہی دوبارہ گنتی کیلئے درخواست کی تھی اور مثبت جواب دیا گیا تھا جس پر احتجاج ملتوی کیا گیا لیکن بعد میں ریٹرننگ افسر نے اسی درخواست کو مسترد کردیا۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 12 سے امیدوار سعید احمد ملکا نے دعویٰ کیا کہ تین پولنگ سٹیشنز کھٹونا، بنارا اور دیدال میں خواتین نے ووٹ نہیں ڈالے۔ان کا کہنا تھا کہ حلقے کے حتمی نتائج میں ان تینوں حلقوں کی خواتین کے ووٹوں کو بھی شامل کیا گیا۔
بٹگرام کچہری چوک میں دھاندلی کے خلاف احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری لیکن مقبوضہ پاکستان کے کسی میڈیا چینل کو یہ توفیق نہیں ہوئی کہ ان پرامن لوگوں کی خبر چلائی جاسکے لگ رہا ہے کہ اس وقت پاکستان میڈیا بدترین امریت کی چھاؤں تلے سب اچھے کا راگ الاپ رہا ہے pic.twitter.com/kC7johNrbV
— Raja Kabeer ™ (@kabeerraja786) July 28, 2018